انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** سریہ موتہ(جمادی الاول۸ہجری) موتہ شام کا ایک شہر ہے جو علاقہ بلقاء کی جنوبی حد پر واقع ہے ، جب ہر قل نے دعوت اسلام قبول نہیں کی تو حضور اکرم ﷺ نے عربی النسل لیکن رومی زیر اثر والیانِ ریاست کو براہ راست اسلام کی دعوت دی، آپ ﷺ نے ایک خط حاکم بصریٰ کے پاس حضرت حارثؓ بن عمیر ازدی(جو بنی لہب میں سے تھے) کے ذریعہ روانہ فرمایا ، جب حضرت حارثؓ بلقاء کے علاقہ سے گزر رہے تھے تو قیصر روم کے گورنر شرحبیل بن عمرو بن الغسانی نے شہید کر دیا ، سفیر کے قتل کو ہر زمانہ میں معیوب سمجھا گیا ، حضور اکرم ﷺکے یہ واحد سفیر تھے جو شہید کئے گئے جس کی وجہ سے دوسرے سفراء کی جانوں کو بھی خطرہ لا حق ہو گیا تھا، یہ سانحہ آپﷺ پر بہت گراں گزرا اس لئے اس خون کا بدلہ لینا ضروری تھا، ایک روایت یہ ہے کہ اس واقعہ کے بعد حضور ﷺنے ہر قل کو ایک اورخط لکھا جس کا مضمون یہ تھا: از محمد رسول اللہ ( ﷺ) بنام ا صحاب الروم میں تمہارے سامنے اسلام کی دعوت پیش کرتا ہو ، اگر تم مسلمان ہو جاؤ تو مسلمانوں کے مفاد اور تکالیف دونوں کے حصہ دار ہوں گے اور انکار کی صورت میں جزیہ دینا ہوگا، یہ خدا کا حکم ہے۔ ہر قل نے اس خط کو اپنے خلاف دھمکی سمجھا اور مسلمانوں سے لڑنے کے لئے ایک لاکھ کی فوج تیار کر لی ،