انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** امام اعظم ابوحنیفہؒ اور آپ کے اساتذۂ حدیث ائمہ اربعہ میں سے صرف امام اعظم ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کویہ امتیازی مقام حاصل ہے کہ انھوں نے نبی کریمﷺ کی ذات انور کودیکھنے والی مقدس جماعت صحابہ کی ایک معتدبہ تعداد کواپنی آنکھوں سے دیکھا اور ان سے احادیث سننے کا شرف حاصل کیا ہے، مولانا عینی حیدرآبادی نے تصریح کی ہے کہ آپؒ نے ۳۰/صحابہ کرام سے ملاقات کی ہے، جن میں سے ۹/شہر کوفہ، ۹/بصرہ ۷/مدینہ منورہ، ۴/شام اور ایک مکہ مکرمہ میں موجود تھے۔ (امام ابوحنیفہؒ:۹،۷، مطبوعہ:پریس چارمینار) حافظ مزی نے لکھا ہے کہ ۷۲/صحابۂ کرام سے امام اعظمؒ کوشرف لقا حاصل ہے۔ (امام اعظم ابوحنیفہؒ:۷۳) خطیب بغدادی نے لکھا ہے کہ امام اعظم ابوحنیفہؒ کا چار صحابہؓ، انس بن مالکؓ (متوفی:۸۸ھ)، عبداللہ بن ابی اوفیؓ (متوفی:۸۷ھ)، سہل بن سعد الساعدیؓ (متوفی:۸۹ھ)، ابوالطفیل عامر بن واثلہؓ (متوفی:۱۱۰ھ) سے روایت کرنا ثابت ہے۔ (جواہراربعہ:۱۱۔ اعلاء السنن، مقدمہ) ابنِ حجر مکیؒ نے "الخیرات الحسان" میں امام ابوحنیفہؒ کی روایت حدیث حضرت عبداللہ بن ابی اوفیؓ سے کئی دلائل وبراہین کی روشنی میں ثابت کیا ہے۔ (مقام ابوحنیفہ:۱۲) صحابہ کرامؓ کے علاوہ کبارِتابعین کی لمبی فہرست ہے، جن سے آپؒ نے علم حاصل کیا ہے، ان حضرات کا صرف نام شمار کرنا بھی اس مختصر سے مقالہ میں بہت دشوار ہے، چہ جائیکہ ان کی تفصیلی حالات؛ کیونکہ علامہ ابوحفص کبیر کے دعویٰ کے مطابق کم از کم چار ہزار شخصیتوں سے آپ نے علم حدیث وفقہ حاصل کیا ہے؛ اس لیے مناسب معلوم ہوتا ہے کہ مختصر طور سے کچھ اساتذہ کا تذکرہ کردیا جائے اورپھر بعد میں نہایت اختصار کے ساتھ صرف نام کے ذکر پر اکتفاء کیا جائے؛ تاکہ "مَالَایُدْرِکَ کُلُّہُ لَایَتْرک کُلّلہ" پر عمل ہوجائے۔ حماد بن ابی سلیمان امام ابوحنیفہؒ کے اساتذہ حدیث میں حماد بن ابی سلیمان بھی ہیں، آپ علامہ دھراور فقیہ عراق ہیں، آپ اصلاً "اصبھان" کے رہنے والے تھے، آپ نے انس بن مالک، زید ابن وہب، سعید ابن مسیب، عامر شعبی وغیرہم سے حدیث کا سماع کیا ہے، آپ فرید الدھر اور اپنے زمانے کے ممتاز عالم تھے، شعبہؒ نے فرمایا: حماد اور مغیرہ حکم سے زیادہ حافظِ حدیث تھے، یحییٰ بن سعید نے کہا کہ: حماد ہم کومغیرہ سے زیادہ محبوب ہیں، آپ کی وفات سنہ۱۲۰ھ میں اور بعض حضرات کے بقول سنہ ۱۱۹ھ میں ہوئی۔ (سیراعلام النبلاء:۵/۲۳۱۔۲۳۶) محمدبن المنکدر آپ کا شجرۂ نسب یہ ہے: محمد بن المنکدر بن عبداللہ بن الھدیر بن عبدالعزیٰ بن عامر بن الحارث بن حارثہ بن سعد ابن تیم بن مرہ بن کعب بن لولوئ۔ آپ تقریباً ۳۰/ہجری میں پیدا ہوئے، آپ کے اساتذہ احادیث میں ام المؤمنینحضرت عائشہؓ، ابوہریرہؓ، ابن عمرؓ، جابرؓ، ابن عباسؓ وغیرھم ہیں اور آپ کے شاگردوں میں زہری، امام ابوحنیفہؒ، ہشام بن عروۃ، امام اوزاعیؒ وغیرہم ہیں، علامہ صمیریؒ نے فرمایا کہ: محمد بن المنکدر حافظ حدیث تھے اور یحییٰ بن معین اور ابوحاتم نے کہا کہ آپ ثقہ ہیں، امام مالکؒ نے کہا کہ ابن المنکدر سیدالقراء تھے، یعقوب فسوی نے کہا: آپ نہایت ہی متقی اور بڑے اعلیٰ معیار کے حافظ حدیث اور زہد وعبادت کے اعلیٰ معیار پر تھے، آپ قابلِ حجت تھے، علامہ واقدی اور ابن المدینی وغیرہم کا بیان ہے کہ آپ کی وفات سنہ۱۳۰ھ میں ہوئی، علامہ فسویؒ کا خیال ہے کہ آپ کی وفات سنہ ۱۳۱ھ میں ہوئی۔ (سیراعلام النبلاء:۵/۳۶۰) عطاء بن ابی رباح آپ امام شیخ الاسلام اور مفتی حرم ہیں، آپ کی پیدائش خلافتِ عثمانیہ میں ہوئی، آپ نے حضرت عائشہؓ، ام ہانیؓ، ابوہریرہؓ، ابن عباسؓ، حکیم بن حزامؓ وغیرہم سے علم حاصل کیا، آپ کے شاگردوں میں ابواسحاقؒ، مجاہد بن جبیرؒ، امام ابوحنیفہؒ وغیرہم ہیں، آپ اعور اور اشل تھے؛ لیکن علم وعمل کے پیکر تھے، عمروبن سعید اپنی ماں سے روایت کرتے ہیں کہ اس نے خواب میں دیکھا کہ آپؐ ﷺ فرمارہے تھے: "مسلمانوں کے سردار عطاء بن ابی رباح ہیں"۔ ابوجعفر باقر سے مروی ہے کہ آپ فرماتے ہیں: "عَلَيْكُمْ بِعَطَاءِ وَهُوَوَاللهِ خَيْرَلَكُمْ مِنِّيْ"۔ ابوحازم اعرج فرماتے ہیں: "عطاء فتاویٰ کے سلسلہ میں تمام اہلِ علم پر فائق تھے"۔ الغرض آپ بہت بڑے عالم وفاضل اور حافظِ حدیث تھے، علامہ ھیثم اور امام احمدؒ فرماتے ہیں کہ آپ کی وفات سنہ۱۴۱ھ میں ہوئی، یحییٰ بن سعید قطان سے مروی ہے کہ ۱۱۴/ یا۱۱۵/ میں وفات ہوئی، علامہ واقدی نے حتمی طور پر سنہ۱۱۵ھ بیان فرمایا ہے۔ (سیراعلام النبلاء:۵/۸۸،۸۷۔ سیرۃ النعمان:۳۰) قیس بن مسلم آپ کی کنیت ابوعمر ہے، آپ اپنے وقت کے امام اور بڑے محدث ہیں، آپ طارق بن شہاب، عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ اور مجاہد بن جبیر سے احادیث بیان کرتے ہیں اور آپ کے شاگردوں میں ایوب بن عائذ، ابوحنیفہ، مسعر، شعبہ وغیرہم ہیں، امام احمد نے آپ کوثقہ قرار دیا ہے، آپ کی وفات سنہ۱۲۰ھ میں ہوئی۔ (سیراعلام النبلاء:۵/۱۶۴) عکرمۃ آپ کی کنیت ابوعبداللہ ہے، آپ علامہ، حافظ اور مفسر تھے، آپ کے اساتذہ میں ابن عباسؓ، ابوہریرہؓ، ابن عمرؓ، عبداللہ بن عمروؓ، عقبہ بن عامرؓ وغیرہم ہیں اور آپ کے شاگردوں میں ابراہیم نخعیؒ، شعبیؒ، عمروبن دینارؒ، ابوحنیفہؒ وغیرہم ہیں، آپ حضرت عبداللہ بن عباسؓ کے غلام وشاگرد تھے، حضرت عبداللہ بن عباسؓ کے غلام وشاگرد تھے، حضرت عبداللہ بن عباسؓ نے بڑی توجہ اور کوشش سے آپ کوتعلیم دی تھی؛ یہاں تک کہ اپنی زندگی ہی میں ان کواجتہاد وفتویٰ کا مجاز کردیا تھا، امام شعبیؒ فرماتے ہیں: قرآن عکرمہ سے بڑھ کرکوئی جاننے والا نہیں۔ (سیرۃ النعمان:۳۱) عون بن عبداللہ عون بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود، کنیت ابوعبداللہ ہے، آپ اپنے والدمحترم، ابن مسیبؓ، ابن عباسؓ، عبداللہ بن عمروؓ وغیرہم سے احادیث لی ہیں، آپ کے شاگردوں میں امام ابوحنیفہؒ، ابن عجلانؒ، مالک بن مغولؒ وغیرہم ہیں، امام احمدؒ نے آپ کوثقہ قرار دیا ہے، علی بن المدینی کا بیان ہے کہ آپ حضرت ابوہریرہؓ کے پیچھے نماز پڑھتے تھے، امام بخاریؒ نے فرمایا کہ حضرت عون ابوہریرہؓ سے روایت کرتے ہیں، آپ کی وفات تقریباً سنہ۱۱۰ھ میں ہوئی۔ (سیراعلام النبلاء:۵/۱۰۳۔۱۳۵) علقمہ بن مرثد امام ابوحنیفہؒ کے اساتذہ میں علقمہ بن مرثد بھی ہیں، آپ بہت بڑے محدث، امام، فقیہ اور قابلِ حجت ہیں، آپ کی کنیت ابوالحارث ہے، آپ کوحضری اور کوفی بھی کہا جاتا ہے، آپؒ نے علم حدیث ابوعبدالرحمن السلمی، طارق بن شہاب، عبدالرحمن ابن ابی لیلی، سعد بن عبیدہ وغیرہم سے حاصل کیا ہے، آپؒ کے شاگردوں میں امام ابوحنیفہؒ کے علاوہ غیلان بن جامعؒ، اوزاعیؒ، شعبہؒ، سفیان ثوریؒ وغیرہم ہیں، آپ کی وفات سنہ۱۲۰ھ میں ہوئی۔ (سیراعلام النبلاء:۵/۲۰۶) مالک بن انس آپ سے بھی امام ابوحنیفہؒ کوحدیث میں شرف تلمذ حاصل ہے، آپ کا نام مالک، کنیت ابوعبداللہ اور لقب امام دارالہجرۃ ہے، اپنے وقت کے بڑے محدث اور فقیہ ہیں، آپ سے امام شافعیؒ اور امام محمدؒ اور ایک خلقِ کثیر نے استفادہ کیا ہے اور آپ کے سامنے زانوئے تلمذ تہ کیا ہے (سیراعلام النبلاء:۸/۴۸۔ ھدیۃ العارفین:۶/۱) آپ سنہ ۹۳ھ (جس سال انس بن مالکؓ کی وفات ہوئی) میں پیدا ہوئے؛ لیکن صاحب ہدیۃ العارفین نے لکھا ہے کہ آپ کی پیدئش سنہ۹۵ھ میں ہوئی۔ (ھدیۃ العارفین:۶/۱) آپ علم حدیث نافعؒ، زہریؒ، ابن المنکدرؒ، عبداللہ بن دینارؒ وغیرہم سے حاصل کئے، آپ رحمۃ اللہ علیہ کی یہ امتیازی خصوصیت بھی ہے کہ آپ کے اساتذہ بھی آپ سے روایت کرتے ہیں، مثلاً: امام زہریؒ، یحییٰ بن سعیدؒ وغیرھما، مدینہ میں تابعین کے بعد آپ سے بڑا کوئی عالم نہیں تھا۔ (سیرالملال النبلاء:۸/۴۸۔۵۰) ابواسحاق السبیعی آپ شیخ کوفہ تھے، آپؒ خود فرماتے ہیں: "میری پیدائش خلافتِ عثمانیہ کے ختم ہونے سے دوسال قبل ہوئی اور میں نے حضرت علیؓ کوخطبہ دیتے ہوئے دیکھا"۔ آپ کے اساتذہ میں معاویہ، عدی بن حاتم، ابن عباس، براء بن عازب، زید بن ارقم، عبداللہ بن عمروبن العاص رضی اللہ عنہم وغیرہم ہیں اور آپ کے شاگردوں کی ایک بڑی تعداد ہے، امام ابوحنیفہؒ بھی آپ کے شاگردں میں تھے، آپ بہت بڑے محدث وفقیہ تھے؛ حتی کہ بعض حضرات نے یہ بھی کہا: "جوآپ کی خدمت میں بیٹھا؛ گویا وہ حضرت علیؓ کی خدمت میں بیٹھا"۔ علی ابن المدینیؒ نے کہا: "آپ اہلِ کوفہ کے تمام علوم کے جامع تھے، آپ صحاحِ ستہ کے راویوں میں سے ہیں"۔ (سیراعلام النبلاء:۵/۳۹۲۔ سیرۃ النعمان:۲۸) شیبان بن عبدالرحمن امام ابوحنیفہؒ کے اساتذہ میں حضرت شیبان بن عبدالرحمن بھی ہیں، آپ کا نام شیبان اور کنیت ابومعاویہ ہے، آپ امام، حافظ اور ثقہ تھے، آپ کے اساتدہ میں یحییٰ بن ابی کثیر، زیاد بن علاقہ، قتادہ وغیرہم ہیں اور آپ کے شاگردوں میں عبدالرحمن بن مہدی، ابوداؤد وغیرھما ہیں، آپ کی وفات سنہ۱۶۴ھ میں ہوئی۔ (سیراعلام النبلاء:۷/۴۰۶) ابن موھب نام عثمان اور کنیت ابوعبداللہ ہے اور آپ کی نسبت تیمی ومدنی ہے، آپ عراق میں سکونت پذیر تھے، آپ کے اساتذہ میں ابوہریرہؓ، ام سلمہؓ، جابر بن سمرۃؓ، ابن عمرؓ وغیرھم ہیں، آپ سے ایک خلقِ کثیرنے استفادہ کیا، جن میں امام ابوحنیفہؒ، شعبہؒ، سفیان وغیرھم مشہور شاگرد ہیں، آپ کی وفات سنہ۱۲۰ھ میں ہوئی۔ (سیراعلام النبلاء:۵/۱۸۷) سلمۃ بن کہیل نام سلمہ اور کنیت ابویحییٰ ہے، آپ کوفہ کے رہنے والے تھے، آپ کے اساتذہ میں زید بن وہب سعید بن جبیر، علقمہ بن قیس وغیرھم ہیں اور آپ کے شاگردوں میں یحییٰ بن سلمہ، منصور، اعمش اور امام اعظم ابوحنیفہؒ ہیں۔ (سیرۃ النعمان:۲۸۔ سیراعلام النبلاء:۵/۱۹۸) سالم بن عبداللہ آپ کا نام سالم، کنیت ابوعمرہ اور ابوعبداللہ ہے، آپ حضرت عمرفاروقؓ کے پوتے ہیں، آپ کی پیدائش خلافت عثمانیہ میں ہوئی، آپ اپنے والدبزرگوار، حضرت عائشہؓ اور ابوہریرہؓ سے شرفِ تلمذ رکھتے ہیں، آپ کے شاگردوں میں خود آپ کے صاحبزادے ابوبکر، سالم بن ابی الجعد، عمروبن دینار اور امام ابوحنیفہ وغیرہم ہیں، ابن سعد فرماتے ہیں: سالم ثقہ ہیں، کثیرالحدیث ہیں، آپ ورع وتقویٰ کے پیکر تھے، آپ کی وفات سنہ۱۰۶ھ میں ہوئی (سیراعلام النبلاء:۴/۴۵۷۔ سیرۃ النعمان:۳۲) آپ صحاحِ ستہ کے راویوں میں سے ہیں۔ (سیراعلام النبلاء:۴/۴۵۷) سلیمان بن یسار نام سلیمان اور کنیت ابوایوب ہے، آپ امام فقیہ اور عالم مدینہ تھے، آپ کی پیدائش خلافت عثمانیہ میں ہوئی، آپ رحمۃ اللہ علیہ حضرت اُم المؤمنین میمونہؓ کے غلام تھے (سیراعلام النبلاء:۴/۴۴۴) فقہاء سبعہ میں فضل وکمال کے لحاظ سے آپ کا دوسرا نمبر تھا، امام ابوحنیفہؒ جس مدینہ منورہ پہونچے تواس وقت آپؒ باحیات تھے، امام ابوحنیفہؒ ان کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ان سے حدیثیں سنیں۔ (سیرۃ النعمان:۳۲) ابن سعدؒ کے بقول آپ کی وفات سنہ۱۰۷ھ میں ہوئی، آپ صحاحِ ستہ کے راویوں میں ہیں۔ (سیراعلام النبلاء:۴/۴۴۴) امام اوزاعی رحمۃ اللہ علیہ آپ کا نام عبدالرحمن بن عمروبن محمدابوزرعہ، کنیت ابوعمرو اور لقب شیخ الاسلام ہے، محلہ "اوزاع" میں رہتے تھے، جس کے بناء پراوزاعی کہے جاتے ہیں، یہ قریہ دمشق میں واقع ہے، آپ کی پیدائش "بعلبک" میں سنہ۸۸ھ میں ہوئی اور آپ کی وفات بیروت میں سنہ۱۵۷ھ میں ہوئی۔ (ھدیۃ العارفین:۵/۵۱۱) آپ عطاء بن ابی رباح، ابوجعفر باقر، عمروبن شعیب وغیرہم سے روایت کرتے ہیں، آپ کے شاگردوں میں حضرت شعبہ، سفیان ثوری رحمہ ھم اللہ وغیرھما ہیں؛ اسی طرح امام ابوحنیفہؒ بھی آپ سے روایت کرتے ہیں، آپ ثقہ حافظ حدیث تھے، آپ سے صحاحِ ستہ میں روایت لی گئی ہے۔ (سیراعلام النبلاء:۷/۱۰۷۔ سیرۃ النعمان:۳۲) عمربن دینار رحمۃ اللہ علیہ آپ کی پیدائش ۴۵/یا۴۶ہجری میں خلافت معاویہؓ کے زمانہ میں ہوئی، آپ اپنے زمانہ کے امام کبیر، شیخ حرم اور حافظ حدیث تھے، آپ ابن عباسؓ، جابرؓ، ابنِ عبداللہؓ، ابن عمرؓ، انس بن مالکؓ وغیرھم سے روایت کرتے ہیں، آپ صحاحِ ستہ کے راویوں میں سے ہیں، آپ کے شاگردوں میں زہریؒ، شعبہؒ اور سفیان ثوریؒ وغیرہم ہیں۔ (سیراعلام النبلاء:۵/۳۰۰) علامہ شبلی نعمانی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا: عمروبن دینارؒ جومکہ کے مشہور محدث تھے، امام ابوحنیفہؒ کے ہوتے ہوئے درس میں کسی اور کی طرف متوجہ نہیں ہوتے تھے۔ (سیرۃ النعمان:۳۴) حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ نام حسن اور کنیت ابوسعید ہے، آپ زید بن ثابت کے مولی ہیں۔ (سیراعلام النبلاء:۴/۵۶۳) آپ نے حضرت عثمانؓ، علیؓ، عمرانؓ، مغیرہؓ وغیرھم سے علم حاصل کیا، ۸۰/سے زائد صحابہؓ آپ کے اساتذۂ حدیث ہیں، آپ سنن اربعہ کے راویوں میں سے ہیں، امام ابوحنیفہؒ کوآپ سے تلمذ حاصل تھا، آپ کی وفات سنہ۱۱۰ہجری میں ہوئی۔ (امام ابوحنیفہؒ:۲۷) ابنِ سیرین رحمۃ اللہ علیہ محمدبن سیرین مولی انس بن مالکؓ، آپ حضرت عثمان غنیؓ کے دورِ خلافت میں پیدا ہوئے اور حضرت عائشہؓ، ام سلمہؓ، ام حبیبہؓ، سودہؓ، ابوھریرہؓ، عمرانؓ، ابوقتادہؓ، ابن عمرؓ، ابن عباسؓ، ابوموسیٰ اشعریؓ، سعدؓ، ابوسعیدؓ، زبیرؓ، طلحہؓ وغیرھم سے علم حاصل کیا، آپ بڑے معبر(خواب کی تعبیر بتانے والے) مانے جاتے تھے، تفسیرقرآن میں بھی آپ کوخاص ملکہ تھا، امام ابوحنیفہؒ آپ کے شاگردوں میں سے ہیں، امام ابوحنیفہؒ نے اپنا مشہور خواب "كَأَنِّي أَنبُشُ قَبْرَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" ان سے بیان کرکے اس کی تعبیر لی تھی۔ (امام ابوحنیفہؒ:۲۸،۲۷۔ سیراعلام النبلاء:۴/۶۰۶) حافظ ابنِ حجرعسقلانی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا: آپ کی وفات سنہ۱۱۔ھ میں ہوئی۔ (تقریب التہذیب:۴۸۳) سعیدبن مسیب آپ زمانہ ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ میں پیدا ہوئے اور حضرت علیؓ، عمرؓ، عثمانؓ سے علم حدیث حاصل کیا؛ اسی طرح حضرت عائشہؓ، ام سلمہؓ، حفصہؓ، زینبؓ، میمونہؓ، صفیہؓ، ام حبیبہؓ وغیرھم سے بھی استفادہ کیا، کم ازکم ۳۰۰/صحابہؓ کے سامنے آپ نے زانوئے تلمذ تہ کیا، امام اعظمؒ کا آپ سے بھی تلمذ تھا، آپ کا انتقال سنہ۱۰۵ھ میں ہوا۔ (سیراعلام النبلاء:۴/۲۱۷۔ امام ابوحنیفہؒ:۲۸) آپ بہت بڑے محدث، فقیہ تھے، علماء نے آپ کی مراسیل کوبالاتفاق اصح المراسیل کہا ہے، علامہ ابن حجررحمۃ اللہ علیہ نے ابن المدینی رحمۃ اللہ علیہ کاقول نقل کیا ہے: "لَاأَعْلَمُ فِي التَّابِعِينَ أَوْسَعَ عِلْمًا مِنْهُ"۔ میں تابعین میں سے کسی کو نہیں جانتا جن کا علم ان سے زیادہ وسیع ہو (تقریب التہذیب:۲۴۱) آپ صحاحِ ستہ کے راویوں میں سے ہیں۔ (سیراعلام النبلاء:۴/۲۱۷) سعید بن جبیر رحمۃ اللہ علیہ سعیدبن جبیر بن ہشام، امام، حافظ اور مفسر تھے، آپ حضرت علیؓ، عثمانؓ، عائشہؓ، ام سلمہؓ، صفیہؓ، ام حبیبہؓ، ام ہانیؓ، زبیرؓ، طلحہؓ، عبدالرحمنؓ وغیرھم سے روایت کرتے ہیں اور آپ سے ابوصالحہ السمان وغیرہ روایت کرتے ہیں، آپ بڑے عالم تھے، صحاحِ ستہ راویوں کے میں سے ہیں، امام اعظمؒ کوآپ سے بھی شرفِ تلمذ حاصل ہے۔ (سیراعلام النبلاء:۴/۳۲۱۔ امام ابوحنیفہؒ:۲۸) آپ حجاج کے سامنے سنہ۹۵ھ میں شہید کردیئے گئے۔ (تقریب التہذیب:۲۳۴) طاؤس بن کیسان رحمۃ اللہ علیہ کنیت ابوعبدالرحمن، بقول بعض آپ کا نام ذکوان اور لقب طاؤس ہے، آپ ثقہ، فقیہ، فاضل محدث ہیں۔ (تقریب التہذیب:۲۸۱) آپ زید بن ثابتؓ، عائشہؓ، ابوھریرہؓ، زید بن ارقمؓ، ابن عباسؓ وغیرھم سے روایت کرتے ہیں اور آپ کے شاگردوں میں عطاءؒ، مجاہدؒ، ابن شہابؒ، امام اعظم ابوحنیفہؒ ہیں، آپؒ صحاحِ ستہ کے راویوں میں سے ہیں، آپ کی وفات سنہ۱۰۶ہجری میں ہوئی۔ (سیراعلام النبلاء:۴/۳۴۔ امام ابوحنیفہؒ:۳۰) عاصم بن ابی النجود آپ کے والد کا نام بھدلہ ہے، نسبتاً آپ کوفی ہیں، آپ کی پیدائش معاویہ بن ابی سفیان کی خلافت میں ہوئی، آپ ابووائل، مصعب بن سعد، ابوعبدالرحمن السلمی وغیرھم سے روایت کرتے ہیں اور آپ سے عطاء بن ابی رباح، ابوصالح، شعبہ، ثوری، حماد بن سلمہ رحمہ اللہ وغیرھم روایت کرتے ہیں، امام اعظمؒ بھی آپ کے خاص شاگرد ہیں؛ لیکن جب آپ بڑے ہوئے توعاصم خود آپ کے پاس آکر علم سیکھا کرتے تھے اور کہا کرتے تھے تم بچپن میں ہمارے پاس آتے تھے اور ہم بڑھاپے میں تمہارے پاس آتے ہیں۔ (سیراعلام النبلاء:۵/۲۵۶۔ امام ابوحنیفہؒ:۳۰) آپ سنن اربعہ اور بخاری ومسلم کے راوی ہیں، آپ کی وفات سنہ۱۲۷ھجری میں ہوئی۔ (سیراعلام النبلاء:۵/۲۵۶) ابنِ حجرؒ نے کہا کہ آپ کی وفات سنہ۱۲۸ھجری میں ہوئی۔ (تقریب التہذیب:۲۸۵) ابوبردہ رحمۃ اللہ علیہ ابوبردہ بن عبداللہ بن قیس بن سلیم بن حضار، یہ ابوموسیٰ اشعریؓ کے فرزند اور بڑے محدث تھے؛ انھوں نے حضرت علیؓ، اپنے والد ابوموسیٰ اشعریؓ، زبیرؓ، حذیفہؓ، عبداللہ بن سلامؓ وغیرھم سے علم حاصل کیا، آپ کا انتقال سنہ۱۰۴ھجری میں ہوا۔ (سیراعلام النبلاء:۵/۵) آپ صحاحِ ستہ کے راویوں میں ہیں، علامہ واقدیؒ نے فرمایا کہ آپ کی وفات سنہ۳۰۱ھ میں ہوئی۔ (تقریب التہذیب:۵۰۶) امام زہری رحمۃ اللہ علیہ محمدبن مسلم بن عبیداللہ بن عبداللہ، کنیت ابوبکر، آپ حافظ حدیث اور فقیہ تھے، آپ کی جلالتِ علمی پر تمام حضرات متفق ہیں۔ (سیراعلام النبلاء:۵/۳۲۶) آپ کی پیدائش سنہ۵۰ھ یا سنہ۵۱ھ میں ہوئی۔ (امام اعظم:۳۳) آپ کو دس بارہ صحابیوں سے سماعِ حدیث حاصل تھا، آپ ابنِ عمرؓ، ابن عباسؓ، سہل بن سعدؓ، انسؓ اور جابرؓ سے نسبت تلمذ رکھتے ہیں اور آپ سے امام ابوحنیفہؒ، معمرؒ، قتادہؒ، عمرابن عبدالعزیزؒ، سفیان ثوریؒ وغیرھم نے علم حاصل کیا، آپ کا انتقال سنہ۱۲۴ھ میں ہوا۔ (سیراعلام النبلاء:۵/۳۲۶) آپ صحاحِ ستہ کے راویوں میں سے ہیں۔ (سیراعلام النبلاء:۵/۳۲۶) اختصار کی غرض سے اب امام ابوحنیفہؒ کے اساتذۂ حدیث کا صرف نام کا ذکر کیا جاتا ہے اور جن حضرات کی تاریخِ وفات مل سکی انہیں بھی "تقریب التہذیب" کے حوالے سے درج کیا جاتا ہے: شمار نام اساتذۂ کرام وفات شمار نام اساتذۂ کرام وفات ۱ آدم بن علی بکری عجلی شیبانی رحمۃ اللہ علیہ ۲ محمد بن ابراہیم بن حارث بن خالد تیمیؒ ۳ محمد بن زبیر حنظلی بصری رحمۃ اللہ علیہ ۴ ابوالنضر محمدبن سائب ابن بشر رحمۃ اللہ علیہ ۱۶۴ھ ۵ ابوبکر بن سوقہ کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۶ ابوبکر بن ابی الجہیم رحمۃ اللہ علیہ ۷ محمدبن عبدالرحمن بن سعد بن زرارہؒ ۸ قاضی ابوعبدالرحمن بن ابی لیلیٰ کوفیؒ ۹ ابوعون محمدبن عبیداللہ بن سعید کوفیؒ ۱۰ ابوعبدالرحمن محمدبن عبیداللہ رحمۃ اللہ علیہ ۱۵۰ھ ۱۱ محمد بن عیسیٰ رحمۃ اللہ علیہ ۱۲ محمدبن عمربن حارث بن المصطلقؒ ۱۳ محمد بن قیس ہمدانی رحمۃ اللہ علیہ ۱۴ محمد بن مالک بن زیدہمدانی کوفیؒ ۱۵ محمد بن مسلم بن عبیداللہ رحمۃ اللہ علیہ ۱۲۵ھ ۱۶ محمدبن وہب بن مالک رحمۃ اللہ علیہ ۱۷ محمد بن یزید حنفی کوفی العطار رحمۃ اللہ علیہ ۱۸ ابواسماعیل ابان بن ابوعیاش رحمۃ اللہ علیہ ۱۹ ابراہیم بن عبدالرحمن کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۲۰ ابراہیم بن محمد بن منتشر رحمۃ اللہ علیہ ۲۱ ابراہیم بن مہاجربن جابربجلی کوفیؒ ۲۲ ابراہیم بن میسرہ طائفی رحمۃ اللہ علیہ ۱۳۲ھ ۲۳ ابراہیم بن زید رحمۃ اللہ علیہ ۲۴ ابراہیم بن یزید بن قیس کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۲۵ اسحاق بن ثابت رحمۃ اللہ علیہ ۲۶ اسحاق بن سلیمان غنوی کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۲۷ اسماعیل بن امیہ بن عمرو بن سعیدؒ ۱۴۴ھ ۲۸ اسماعیل بن ابوخالد رحمۃ اللہ علیہ ۲۹ اسماعیل بن ربیعہ بن عمرو بن سعیدؒ ۱۳۹ھ ۳۰ اسماعیل بن عبدالرحمن بن عتابؒ ۳۱ اسماعیل بن عبدالملک بنی ابوالصفیرہؒ ۳۲ اسماعیل بن عیاش عنسی حمصیؒ ۱۸۳ھ یا ۱۸۱ھ ۳۳ اسماعیل بن مسلم بصری رحمۃ اللہ علیہ ۳۴ ایاد بن لقیط السدوسی رحمۃ اللہ علیہ ۳۵ ایوب بن ابوتمیلہ رحمۃ اللہ علیہ ۳۶ ایوب بن عائذ بن مذلج طائی بحتری کوفیؒ ۳۷ ابوبکر ایوب بن ابوتمیلہ کیسان بصریؒ ۳۸ ایوب بن عتبہ یمامی رحمۃ اللہ علیہ ۱۳۰ھ ۳۹ بکر بن عبداللہ بن عمرو بن ہلالؒ ۱۰۶ھ ۴۰ بکر بن عطار لیثی کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۴۱ بلال بن ابوبلال ۴۲ بہزبن حکیم بن معاویہ بن حیدہؒ ۱۶۰ھ ۴۳ بہول بن عمروصیرفیؒ معروف بہ مجنون ۴۴ ابوبکر بیان بن بشر کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۴۵ تمام بن جعفر بن ابوطالب رحمۃ اللہ علیہ ۴۶ ابومحمد ثابت بن اسلم بنانی بصری رحمۃ اللہ علیہ ۱۲۰ھ ۴۷ جابر بن یزید بن حارث جعفی کرخیؒ ۱۲۷ھ یا ۱۳۲ھ ۴۸ جامع بن ابوراشد کاہلی صیرفی کوفیؒ ۴۹ جامع بن شداد محاربی جعفی کوفیؒ ۱۲۷ھ یا ۱۲۸ھ ۵۰ جبلہ بن سحیم کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۱۲۵ھ ۵۱ جراج بن منہال جزری رحمۃ اللہ علیہ ۵۲ جعفر بن محمدبن علی بن حسین بن علیؒ ۱۴۸ھ ۵۳ جواب بن عبیداللہ تیمی کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۵۴ ابوالقاسم بن سعید ازدی کوفہ رحمۃ اللہ علیہ ۱۷۳ھ ۵۵ حارث بن عبداللہ کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۵۶ حارث بن عبدالرحمن ہمدانی رحمۃ اللہ علیہ ۵۷ حبیب بن ابوعمروالشعری رحمۃ اللہ علیہ ۵۸ حبیب بن ابوغمرہ القصاب کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۱۴۲ھ ۵۹ حبیب بن قیس رحمۃ اللہ علیہ ۱۱۹ھ ۶۰ حبیب بن ابی ذئب رحمۃ اللہ علیہ ۱۱۹ھ ۶۱ حجاج بن ارطاۃ بن ثور بن ہبیرہ رحمۃ اللہ علیہ ۱۴۰ھ ۶۲ حسن بن حربن حکم جعفی کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۱۳۳ھ ۶۳ حسن بن حسن بن حسن بن علی بن ابی طالبؒ ۱۴۵ھ ۶۴ حسن بن زید بن حسن بن علیؓ رحمۃ اللہ علیہ ۱۶۸ھ ۶۵ الحسن بن الزراد ۶۶ حسن بن سعد بن معید کوفیؒ مولی حضرت علیؓ ۶۷ حسن بن سعید ۶۸ حسن بن عبیداللہ بن عروہ نخعی کوفیؒ ۱۳۹ھ ۶۹ حسن بن محمد بن علی بن ابی طالبؒ ۱۰۰ھ ۷۰ حسین بن حارث بن جدلی کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۷۱ حصین بن عبدالرحمن سلمیٰ کوفیؒ ۱۳۶ھ ۷۲ حکم بن عتبہ قاضی کوفہ رحمۃ اللہ علیہ ۷۳ حکم بن عتیبہ کندی کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۱۱۳ھ ۷۴ حکیم بن جبیر اسدی کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۷۵ حکیم بن صہیب صیرفی رحمۃ اللہ علیہ ۷۶ القاری حمید بن قیس مکی الاعراج رحمۃ اللہ علیہ ۱۳۰ھ ۷۷ حوط بن عبداللہ بن نافع بن عدیؒ ۷۸ خالد بن عبدالاعلیٰ کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۷۹ خالد بن عبید بصری رحمۃ اللہ علیہ ۸۰ خالد بن علقمہ داعی رحمۃ اللہ علیہ ۸۱ خثیم بن عراک بن مالک غفاری مدنیؒ ۱۷۳ھ ۸۲ خثیف بن عبدالرحمن بن حزری رحمۃ اللہ علیہ ۸۳ داؤد بن عبدارلرحمن بن ادان ۸۴ داؤد بن عبدالرحمن رحمۃ اللہ علیہ ۸۵ داؤد بن نصیر طائی کوفیؒ ۱۶۰ھ یا ۱۶۵ھ ۸۶ ذر بن عبدللہ بن زرارہ کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۸۷ رباح بن زید قرشی صنعانی رحمۃ اللہ علیہ ۱۸۷ھ ۸۸ ربیع بن سرہ بن معبد جھنی رحمۃ اللہ علیہ ۸۹ ربیعہ بن ابوحارث بن عبدالکریم بن عمروؒ ۹۰ ربیعہ الرای بن ابی عبدالرحمن فروؒ ۱۳۶ھ ۹۱ ربیعہ بن عبدالرحمن رحمۃ اللہ علیہ ۱۳۱ھ ۹۲ زبیر بن عدی ہمدانی الیامی کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۱۳۱ھ ۹۳ زبید بن حارث رحمۃ اللہ علیہ ۱۲۲ھ ۹۴ زیاد بن ابوزیاد میسرہ رحمۃ اللہ علیہ ۱۳۵ھ ۹۵ زیاد بن علاقۂ کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۱۳۵ھ ۹۶ زیاد بن کلیب حنظلی کوفیؒ ۱۱۹ھ یا ۱۲۰ھ ۹۷ زید بن اسلم عدوی مدنی رحمۃ اللہ علیہ ۱۳۶ھ ۹۸ زید بن ابوالیسر جزری رحمۃ اللہ علیہ ۹۹ زید بن حارث رحمۃ اللہ علیہ ۱۰۰ زید بن علی بن حسین بن علی رحمۃ اللہ علیہ ۱۰۱ زید بن ابوولید ۱۰۲ زید بن وہب جہنی کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۱۹۶ھ ۱۰۳ سالم بن عبداللہ بن عمروبن خطابؓ ۱۰۶ھ ۱۰۴ سالم بن عجلان، اموی رحمۃ اللہ علیہ ۱۳۲ھ ۱۰۵ ابوسعید، سعیدبن ابوسعید کیسان مقبری مدنیؒ ۱۰۶ سعید بن ابی عروبہ رحمۃ اللہ علیہ ۱۵۶ھ یا ۱۵۷ھ ۱۰۷ ابوسعید بقال سعید بن مرزبان رحمۃ اللہ علیہ ۱۰۸ سعید بن مسروق ثوریؒ (والد سفیان ثوریؒ) ۱۲۶ھ ۱۰۹ ابوالنصر سعید بن ابوعروبہ مہرانؒ ۱۱۰ ابوعبداللہ، سفیان بن سعید بن مسروق ثوریؒ ۱۶۱ھ ۱۱۱ ابوحازم، سلیمان مولی عزۃ، کوفیؒ ۱۱۲ ابن شریط بن سلمہ نبیط الشجعی کوفیؒ ۱۱۳ ابویحییٰ سلمہ بن کہیل بن حصین حضرمی کوفیؒ ۱۱۴ سلیمان بن خاقان رحمۃ اللہ علیہ ۱۱۵ ابواسحاق سلیمان بن ابوسلیمان شیبانی کوفیؒ ۱۴۰ھ ۱۱۶ ابوعبداللہ بن ابومغیرہ کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۱۱۷ اعمش سلیمان بن مہران اسدی کاہلیؒ ۱۴۷ھ ۱۱۸ سلیمان بن یسار ہلالی مدنی رحمۃ اللہ علیہ ۱۱۹ سلیم مولی شعبی رحمۃ اللہ علیہ ۱۲۰ سماک بن حرب بن اوس بن خالد ہذلیؒ ۱۲۳ھ ۱۲۱ شداد بن عبداللہ قرشی دمشقی رحمۃ اللہ علیہ ۱۲۲ شداد بن عبدالرحمن بصری رحمۃ اللہ علیہ ۱۲۳ شرحبیل بن سعد مدنی حظمی رحمۃ اللہ علیہ ۱۲۳ھ ۱۲۴ شرحبیل بن مسلم بن خالد خوالانی شامیؒ ۱۲۵ شعبہ بن حجاج بن روحہ رحمۃ اللہ علیہ ۱۶۰ھ ۱۲۶ ضریرہ شیبان بن عبدالرحمن کوفیؒ ۱۶۴ھ ۱۲۷ شیبہ بن مساوریا مسورمکی رحمۃ اللہ علیہ ۱۲۸ صالح بن صالح بن حیؒ یاصالح بن صالح بن مسلمؒ ۱۵۳ھ ۱۲۹ صالح بن ابواحضر الیابی مولی ہشام بن عبدالملکؒ ۱۴۰ھ ۱۳۰ ابوعبدالرحمن طاؤس بن کیسان الیامی حمیریؒ ۱۰۶ھ ۱۳۱ صکت بن بہرام تیمی ہلالیؒ ۱۳۲ طریف بن عبداللہ رحمۃ اللہ علیہ ۱۳۳ طریف بن سفیان، طریف بن شہابؒ ۱۳۴ اسکاف طلحہ بن نافع وسطی ۱۳۵ طلحہ بن مصرف بن عمروبن کعب الیامی کوفیؒ ۱۱۲ھ ۱۳۶ عاصم بن سلیمان احول بصری رحمۃ اللہ علیہ ۱۴۰ھ ۱۳۷ طلق بن حبیب عنزی بصری رحمۃ اللہ علیہ ۱۳۸ عاصم بن سمط تمیمی کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۱۳۹ عاصم بن سلیمان احول رحمۃ اللہ علیہ ۱۴۰ عامر بن موسیٰ رحمۃ اللہ علیہ ۱۴۱ ابوعمروبن عامر بن شراحبیل رحمۃ اللہ علیہ ۱۰۴ھ .... ................. ...... ۱۴۲ عبداللہ بن الاقمر رحمۃ اللہ علیہ ۱۴۳ عبدالاعلی تیمی کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۱۴۴ عبداللہ بن ابی حبیبہ مدنیؒ مولیٰ زبیر بن عوامؓ ۱۴۵ عبداللہؒ بن حسن بن حسن بن علیؓ ۱۴۶ عبداللہ بن حمیدی بن عبید انصاری اشہلی کوفیؒ ۱۴۷ عبداللہ بن خلیفہ عنبری بصری رحمۃ اللہ علیہ ۱۴۸ عبداللہ بن خلیفہ ہمدانی کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۱۴۹ عبداللہ بن داؤد رحمۃ اللہ علیہ ۱۱۳ھ ۱۵۰ ابوخالدؒ، خالد بن رباح انصاری مدنی ۱۵۱ عبیداللہ بن زیاد رحمۃ اللہ علیہ ۱۵۲ ابوعباد عبداللہ بن سعید مقبری لیثی مدنیؒ ۱۵۳ عبداللہ بن عبدالرحمن بن ابوحسین بن حارث ۱۵۴ عبداللہ بن عبدالرحمن بن مروان ۱۵۵ عبداللہ بن عثمان بن خثیم قاری مکیؒ ۱۳۲ھ ۱۵۶ عبداللہ بن علیؒ بن حسین بن علیؓ ۱۵۷ عبدالرحمن بن عمرعمری رحمۃ اللہ علیہ ۱۵۸ عبداللہ بن مبارک مروزی رحمۃ اللہ علیہ ۱۱۸ھ ۱۵۹ عبداللہ بن ابومجالد مولی عبداللہ بن ابی اوفیؒ ۱۶۰ عبداللہ بن نافع مدنی رحمۃ اللہ علیہ ۲۰۶ھ ۱۶۱ عبداللہ بن ابونجیح یسار مکی رحمۃ اللہ علیہ ۱۳۱ھ ۱۶۲ عبدالرحمن بن حزم کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۱۶۳ عبدالرحمن بن ابوحسین مکی رحمۃ اللہ علیہ ۱۶۴ عبدالرحمن بن ابوالزناد رحمۃ اللہ علیہ ۱۷۴ھ ۱۶۵ عبدالرحمن بن عبداللہ بن عقبہ بن مسعود کوفیؒ ۱۶۰ھ ۱۶۶ عبدالرحمن بن قاسم بن عبداللہ بن مسعود ہذلیؒ ۱۶۷ ابوداؤد عبدالحربن ہرمزاعرج رحمۃ اللہ علیہ ۱۶۸ عبدالعزیز بن رفیع اسدی مکی رحمۃ اللہ علیہ ۱۳۰ھ ۱۶۹ عبدالعزیز بن ابوروّاد رحمۃ اللہ علیہ ۱۵۹ھ ۱۷۰ عبدالکریم بن ابوامیہ بصری رحمۃ اللہ علیہ ۱۲۷ھ ۱۷۱ المعلم عبدالکریم بن ابومخارق بصریؒ ۱۲۶ھ ۱۷۲ عبدالکریم بن معقل رحمۃ اللہ علیہ ۱۷۳ عبدالملک بن ابوبکر بن حفص بن عمروبن سعیدؒ ۱۷۴ عبدالملک بن ایاس اعور شیبان کوفیؒ ۱۷۵ عبدالملک بن عمیر بن سوید لخمی کوفی فرسیؒ ۱۳۶ھ ۱۷۶ ابوزید عامری عبدالملک بن میسرہ ہلال کوفیؒ ۱۷۷ عبیداللہ بن ابوزیاد القداح مکی رحمۃ اللہ علیہ ۱۵۰ھ ۱۷۸ عبیداللہ بن عمر بن حفص عمری بزار کوفیؒ ۱۴۰ھ ۱۷۹ عبدالکریم عبیدہ بن معیب ضبی رحمۃ اللہ علیہ ۱۸۰ عتبہ بن عبداللہ بن عتبہ رحمۃ اللہ علیہ ۱۸۱ عثمان بن راشد اسدی کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۱۲۷ھ ۱۸۲ عثمان بن عبداللہ بن موہب قرشی تیمیؒ ۱۶۰ھ ۱۸۳ عدی بن ثابت انصاری کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۱۶۱ھ ۱۸۴ عراک بن مالک غفاری کنانی مدنیؒ ۱۸۵ عطاء بن عبداللہ بن موہب رحمۃ اللہ علیہ ۱۸۶ یاابوسائب بن سائب ثقفی رحمۃ اللہ علیہ ۱۸۷ عطاء بن عبداللہ عجلان حنفی بصریؒ ۱۸۸ عطاء بن ابی یسار ہذلی مدنی رحمۃ اللہ علیہ ۱۹۴ھ ۱۸۹ عطیہ بن ابی حارث ہمدانی کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۱۹۰ عطیہ بن سعد بن جنادہ عوفی رحمۃ اللہ علیہ ۱۲۱ھ ۱۹۱ علقمہ بن زہیر رحمۃ اللہ علیہ ۱۹۲ علقمہ بن مرثد حضرمی کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۱۹۳ یاابویعلی علی بن حسن رحمۃ اللہ علیہ ۱۹۴ علی بن الاقمر رحمۃ اللہ علیہ ۱۹۵ عثمان بن عاصم رحمۃ اللہ علیہ ۱۹۶ ابوالحسن الوداعی رحمۃ اللہ علیہ ۱۹۷ علی بن ندیمہ جزری رحمۃ اللہ علیہ ۱۹۸ ابوالحسن علی زرادالصقیل رحمۃ اللہ علیہ ۱۹۹ علی بن عامر رحمۃ اللہ علیہ ۲۰۰ علی بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود ہذلیؒ ۲۰۱ عمار بن عبداللہ بن بشار جہنی کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۲۰۲ ابوہانی عمر بن بشیر رحمۃ اللہ علیہ ۲۰۳ ابوذرعمر بن ذر بن عبداللہ بن زرارہ ہمدانیؒ ۱۵۳ھ ۲۰۴ الاثرم بن دینار مکی رحمۃ اللہ علیہ ۱۲۶ھ ۲۰۵ عمرو بن شعیب بن محمد بن عبداللہ بن عمروالعاصؒ ۱۱۸ھ ۲۰۶ عمر بن عبداللہ سبیعی کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۱۲۹ھ ۲۰۷ عمر بن مرہ بن عبداللہ بن طارقؒ ۱۱۸ھ ۲۰۸ عمران بن عمیر مسعودی کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۲۰۹ ابویحییٰ عمیر بن سعید نخعیؒ ۱۰۷ھ یا ۱۱۵ھ ۲۱۰ عون بن عبداللہ بن عقبہ بن مسعود ہذلی کوفیؒ ۱۲۰ھ .... ......................... ...... ۲۱۱ علاء بن زہیر بن عبداللہ ازدی کوفیؒ ۲۱۲ عیسی بن عثمان بن عبدالرحمن رحمۃ اللہ علیہ ۲۱۳ عیسیٰ بن علی صقلی رحمۃ اللہ علیہ ۲۱۴ عیسی بن ہامان رحمۃ اللہ علیہ ۲۱۵ غالب بن ہذیل اودیٰ کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۲۱۶ عبداللہ غیلان قاضی کوفہ رحمۃ اللہ علیہ ۱۳۶ھ ۲۱۷ فرات بن عبدالرحمن قزارہ کوفیؒ ۲۱۸ فرات بن ابوفراء بصری رحمۃ اللہ علیہ ۲۱۹ فراس بن یحییٰ ہمدانی خارفی رحمۃ اللہ علیہ ۱۲۹ھ ۲۲۰ قابوس بن ابوظبیان کوفی رحمۃ اللہ علیہ ...... ۲۲۱ قاسم بن عبدالرحمن بن عبداللہ بن مسعودؒ ۱۲۰ھ .... .......................... ۲۲۲ قاسم بن محمد اسدی رحمۃ اللہ علیہ ۲۲۳ قاسم بن محمد رحمۃ اللہ علیہ ۱۷۵ھ ۲۲۴ قزعہ بن یحییٰ بصری رحمۃ اللہ علیہ ۲۲۵ قیس بن مسلم جدلی کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۱۲۰ھ ۲۲۶ کدام بن عبدالرحمن رحمۃ اللہ علیہ ۲۲۷ لیث بن سعد بن عبدالرحمن فہمی بصریؒ ۱۷۵ھ ۲۲۸ لیث بن سلیمان کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۱۴۸ھ ۲۲۹ قاسم بن معن رحمۃ اللہ علیہ ۲۳۰ لیث بن سلیم بن زینم رحمۃ اللہ علیہ ۲۳۱ لاحق بن عزار یمانی رحمۃ اللہ علیہ ۲۳۲ مبارک بن فضالہ بصری رحمۃ اللہ علیہ ۲۳۳ مجاہد بن سعد بن عمر ہمدانی کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۲۳۴ محارب بن دثارسدوسی کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۱۱۶ھ ۲۳۵ نحول بن راشد نہدی حناط رحمۃ اللہ علیہ ۱۴۰ھ ۲۳۶ مزاحل بن زخربن حارث ضبیؒ ۲۳۷ مقسم بن بجرہ مولی عبداللہ بن عباسؒ ۱۰۱ھ ۲۳۸ مقسم بن ضبی والد مغیرہ بن شعبہؒ ۲۳۹ ابوفروہ وہ نہدی، مسلم بن سالم رحمۃ اللہ علیہ ۲۴۰ بطین، مسلم بن عمران کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۲۴۱ مسلم بن کیسان ضبی رحمۃ اللہ علیہ ۲۴۲ معاویہ بن اسحاق بن طلحہ رحمۃ اللہ علیہ ۲۴۳ معن بن عبدالرحمن بن عبداللہ بن مسعود ہذلیؒ ۲۴۴ مکحول شامی رحمۃ اللہ علیہ ۲۴۵ مکی بن ابراہیم رحمۃ اللہ علیہ ۱۱۵ھ ۲۴۶ منذر بن عبداللہؒ بن منذر بن زبیربن عوامؓ ۲۴۷ منصور بن دینار سہمی رحمۃ اللہ علیہ ۲۴۸ منصور بن زاذان ثقفی رحمۃ اللہ علیہ ۱۳۹ھ ۲۴۹ منصوب بن معتمر بن عبداللہ سلمیٰؒ ۱۳۱ھ ۲۵۰ منہال بن جراح بن منہال رحمۃ اللہ علیہ ۲۵۱ منہال بن خلیفہ عجلی کوفہ رحمۃ اللہ علیہ ۲۵۲ منہال بن عمراسدی کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۲۵۳ موسی بن سالمؒ مولی آلِ عباسؓ ۲۵۴ ابوعیسیٰ موسیٰ بن طلحہ بن عبیداللہ تیمی مدنیؒ ۱۰۳ھ .... ....................... ...... ۲۵۵ موسیٰ بن ابوعائشہ ہمدانہ رحمۃ اللہ علیہ ۲۵۶ موسیٰ بن علقمہ رحمۃ اللہ علیہ ۲۵۷ موسیٰ بن ابی کثیر انصاری رحمۃ اللہ علیہ ۲۵۸ موسی ٰ بن مسلم کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۲۵۹ میمون بن سیاہ بصری رحمۃ اللہ علیہ ۲۶۰ ناصح بن عبداللہ تیمی رحمۃ اللہ علیہ ۲۶۱ ناصح بن عجلان رحمۃ اللہ علیہ ۲۶۲ نافع بن عبداللہؒ مولی عبداللہ بن عمرؓ ۱۱۷ھ ۲۶۳ نافذ مکیؒ مولی عبداللہ بن عباسؓ ۱۴۰ھ ۲۶۴ نافع بن درھم عبدی کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۲۶۵ نصیر بن طریق بصری رحمۃ اللہ علیہ ۲۶۶ ہاشم بن ہاشم بن عقبہ بن ابووقاص زہریؒ ۱۴۵ھ ۲۶۷ ہشام بن عمروفزاری رحمۃ اللہ علیہ ۲۶۸ ابوغسان ہیثم بن حسن رحمۃ اللہ علیہ ۲۶۹ واصل بن حیان الاحدب کوفی صیرفیؒ ۲۷۰ وقدان الکبیر عبدی کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۱۲۰ھ ۲۷۱ ولید بن سریع مولیٰ عمربن حریبؒ ۲۷۲ واقد بن یعقوب کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۲۷۳ واصل بن سلیمان تیمیؒ ۲۷۴ ولید بن عبداللہ بن جمیع زہری مکیؒ ۲۷۵ ولاد بن ہدرد بن علی مدنی رحمۃ اللہ علیہ ۲۷۶ یاسین بن معاذ الزیات ۲۷۷ یحییٰ بن حارث ۲۷۸ یحییٰؒ بن ابودحیہ کلبیؓ ۱۵۰ھ ۲۷۹ ابوسعید یحییٰ بن سعید بن قیس بن عمروؒ ۱۴۴ھ ۲۸۰ یحییٰ بن عامر بجلی کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۲۸۱ یحییٰ بن عبداللہ بن حارث کوفیؒ ۲۸۲ یحییٰ بن عبداللہ بن حیہ کندی کوفیؒ ۲۸۳ یحییٰ بن عبیداللہ بن عبداللہ بن موہبؒ ۲۸۴ یحییٰ بن عبداللہ ۲۸۵ یحییٰ بن عبدالحمید رحمۃ اللہ علیہ ۲۸۶ یحییٰ بن عمربن مسلم ہمدانی کوفیؒ ۲۸۷ یحییٰ بن یعمر رحمۃ اللہ علیہ ۲۸۸ یحییٰ بن مہاجر رحمۃ اللہ علیہ ۲۸۹ شداد، یحیی بن عبدالرحمن رحمۃ اللہ علیہ ۲۹۰ یزید بن ابی یزید ضبعی رحمۃ اللہ علیہ ۱۳۰ھ ۲۹۱ یزید بن خالد رحمۃ اللہ علیہ ۲۹۲ یزید بن ربیعہ رحمۃ اللہ علیہ ۲۹۳ یزید بن ابوزیاد کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۱۳۶ھ ۲۹۴ ابوعثمان یزید صہیب کوفی رحمۃ اللہ علیہ ۲۹۵ یزید بن عبدالرحمن بن ابوسلامہؒ ۲۹۶ یزید بن عبدالرحمن بن اسوداودیؒ ۲۹۷ یونس بن زہران رحمۃ اللہ علیہ ۲۹۸ یونس بن عبداللہ بن ابوفروہ رحمۃ اللہ علیہ ۲۹۹ محمد بن مسلم بن تدرس رحمۃ اللہ علیہ ۱۲۶ھ ۳۰۰ یحییٰ بن ابی دحیہ ابوجناب کلبی رحمۃ اللہ علیہ ۱۵۰ھ (مقدمہ شامی:۱/۴۵۔ سیراعلام النبلاء:۶/۳۹۳۔ سیرۃ النعمان:۲۷۔ تذکرۃ النعمان:۹۷۔ امام اعظم ابوحنیفہؒ:۵۹)