انوار اسلام |
س کتاب ک |
اجمیرشریف کی زیارت کے لئے سفر کرنا درست ہے؟ قبروں کی زیارت کرنا مستحب ہے، اس سے دنیا کی محبت کم ہوتی ہے اور آخرت یاد آتی ہے، قرآن کریم پڑھ کرثواب پہونچانا بھی ثابت اور مفید ہے، جوکام محض ثواب کے ہیں ان میں بھی لوگوں نے ایسی چیزیں داخل کرلیں کہ ثواب کے بجائے ان سے گناہ ہوتا ہے، مثلاً اجمیر شریف جاکر مزاروں کوسجدہ کرتے ہیں، ان سے منت مانگتے ہیں، قبر پرچڑھاوا چڑھاتے ہیں، قوالی کرتے یاسنتے ہیں، وہاں بے پردہ عورتیں بھی جاتی ہیں، ایسی باتیں شرعاً جائز نہیں؛ بلکہ گناہ اور حرام ہیں، بعض باتیں شرک کے قریب ہیں؛ اگرکوئی شخص خود یہ باتیں نہ کرے تب بھی دوسرے لوگ جویہ باتیں کرتے ہیں اُن کودیکھنا یااُن کے ساتھ شریک ہونا پڑتا ہے؛ لہٰذا ایسی حالت میں وہاں جانا درست نہیں اور زیارتِ قبور کا بھی فائدہ حاصل نہیں ہوتا؛ بلکہ میلہ اور تماشہ بن جاتا ہے، اپنے مکان پرجوکچھ ہوسکے پڑھ کرثواب پہونچادیا جائے؛ گورِغریباں کی زیارت کبھی کبھی اپنی بستی کے قبرستان میں جاکر کرلیا کریں۔ (فتاویٰ محمودیہ:۹/۱۹۷،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند)