انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** فوجی خصوصیات کی حفاظت بذریعہ تاریخ جس قوم کو اپنے تاریخی حالات اورپاستانی واقعات سے پورے طور پر اطلاع ہوتی ہے اُس کے قومی امتیازات اورخصوصیات بھی محفوظ اورقائم رہتے اورقوم کے افراد کا کسی میدان اورکسی مقابلہ میں دل نہیں ٹوٹنے دیتے؛بلکہ کمر ہمت کو چست رکھ کر انجام کار کھوئے ہوئے کمالات تک پھر پہنچادیتے ہیں،وہ شخص جو اپنے باپ دادا کے حالات سے بے خبر ہے موقع پاکر خیانت کرسکتا ہے،لیکن جو یہ جانتا ہے کہ میرے دادانے فلاں موقع پر لاکھوں روپے کی پرواہ نہ کرکے دیانت کو ہاتھ سے نہ دے کر عزت وناموری حاصل کی اُس سے خیانت کا ارتکاب دشوار ہے،اسی طرح وہ شخص جو اپنے باپ دادا کے حالات سے بے خبر ہے میدانِ جنگ سے جان بچا کر فرار کی عار گوارا کرسکتا ہے؛ لیکن جو واقف ہے کہ میرے باپ نے فلاں فلاں میدانوں میں اپنی جان کو معرض ہلاکت میں ڈال کر میدانِ جنگ سے منھ نہ موڑ کر عزت اورشہرت حاصل کی تھی وہ کبھی نہ بھاگ سکے گا اورفرار کا خیال دل میں آتے ہی اُس کے باپ کے کارناموں کی یاد زنجیر پا ہوجائے گی، اسی طرح وفا، صدق مقال، پاک دامنی، حیا، سخاوت وغیرہ اخلاق فاضلہ کو قیاس کرلو بزرگوں کے حالات کی واقفیت ہی دنیا میں بہت کچھ امن اور قوموں میں زندگی کی روح پیدا کرسکتی ہے غالباً اسی بات پر غور کرکے ہماری ہمسایہ قوموں میں سے بعض نے جو اپنی کوئی شان دار تاریخ نہیں رکھتیں فرضی افسانوں اورجھوٹے ناولوں کو تاریخ کا جامہ پہنا کر اپنا کام نکالنا چاہا ہے اور مطلق پرواہ نہیں کی کہ ہم راست گفتاری کی عدالت اورمورخوں کی مجلس میں کس قدر ذلیل وخوار ٹھہرائے جائیں گے