انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** سریہ حضرت عمرو بن العاص بجانب بنو ہذیل(رمضان ۸ہجری) حضوراکرم ﷺ نے حضرت عمروؓ بن العاص کو بنو ہذیل کے بُت سواع کو گرانے کے لئے بھیجا، حضرت عمروؓ بن العاص وہاں گئے تو اس بت خانہ کا مجاور ملا ، اس نے کہا کہ تم کیا چاہتے ہو؟ انھوں نے کہا مجھے رسول اکرم ﷺ نے حکم دیا ہے کہ اس بُت کو مہندم کردوں ، اس نے کہا کہ تم اس پر قادر نہ ہوگے ، انھوں نے پوچھا کہ کیوں ؟ اس نے جواب دیا کہ وہ محفوظ ہے ، انھوں نے کہا اب تک تو باطل ہی میں ہے ، تیری خرابی ہو ، کیا وہ سنتا ہے یا دیکھتا ہے ؟ پھر وہ اس کے قریب گئے اور اس کو توڑڈالا اور اپنے ساتھیوں کو حکم دیا کہ خزانہ کی کوٹھڑی مہندم کردیں ، مگر اس کوٹھڑی میں انھیں کچھ نہ ملا، وہ مجاور مسلمان ہوگیا (ابن سعد)