انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** (۱)سنن ابی داؤد (۲۷۵ھ) فقہی اعتبار سے بہت بلندپایہ کتاب ہے، ایک مجتہد تہذیب شریعت اور تدوین فقہ میں جن احادیث کا محتاج ہوسکتا ہے وہ سب اس سنن میں موجود ہیں اسے ادق الکتب بعد کتاب اللہ کہا جاتا ہے، صحیح بخاری اصح ہونے میں اس سے اوّل ہے؛ مگرادق ہونے میں اس کا نام آگے ہے، حافظ منذریؒ نے اس کی بھی تلخیص کی ہے، کتب حدیث میں یہ سب سے پہلی کتاب ہے جس کی شرح سب سے پہلے لکھی گئی، حافظ احمد بن محمدامام ابوسلیمان الخطابی (۳۸۸ھ) نے معالم السنن کے نام سے اس کی شرح لکھی جوبارہا چھپ چکی ہے۔ امام ابوداؤد کی کتاب مراسیل ابی داؤد مرسلات پر پہلا مرتب مجموعہ ہے، بعض اہل مطابع نے اسے سنن کے آخر میں شامل کردیا ہے، امام ابوداؤد حنبلی المسلک تھے، امام احمد کی طرح احادیث صحابہؓ کو بہت اہمیت دیتے تھے اور مرفوع احادیث کے اختلاف میں عملِ صحابہ کوحجت سمجھتے تھے، امام ابوحنیفہؒ کو بھی امام تسلیم کرتے تھے، حافظ ذہبیؒ لکھتے ہیں: "قال ابوداؤد رحمہ اللہ ان اباحنیفۃ کان اماماً"۔ (تذکرۃ الحفاظ:۱/۱۶۰) ترجمہ:ابوداؤد نے کہا، بے شک ابوحنیفہؒ امام تھے۔ سنن ابی داؤد کی مرویات ساڑے چارہزار کے قریب ہیں۔