انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** ولید بن عبدالملک کی وفات ولید نے اپنے بھائی سلیمان کوولی عہدی سے الگ کرکے اپنے بیٹے کوولی عہد بنانے کی جوکوشش کرنی چاہی تھی اس میں وہ کامیاب نہ ہوسکا؛ اگروہ چند روز اور نہ مرتا توشاید اپنے ارادے میں کامیاب ہوجاتا؛ لیکن اب یہ ہوا کہ سلیمان ان سرداروں کا جنھوں نے ولید کے ارادے کی تائید کی تھی دشمن ہوگیا؛ نیز ہرایک اس شخص سے جس کوولید محبوب ومکرم رکھتا تھا، سلیمان کودشمنی ہوگئی اور اس کا نتیجہ آئندہ عالم اسلام کے لیے کسی قدر مضرثابت ہوا، ولید بن عبدالملک نے ۵۱/جمادی الثانی سنہ۹۶ھ مطابق ۲۵/فروری سنہ۷۱۵ء میں ۴۵/سال چند ماہ کی عمر میں نوسال آٹھ مہینے خلافت کرنے کے بعد ملکِ شام کے مقام ویرمران میں وفات پائی اور ۱۹/بیٹے چھوڑے، ولید کے عہد خلافت میں سندھ، ترکستان، سمرقند وبخارا وغیرہ، اندلس ایشیائے کوچک کے اکثر شہروقلعے اور بعض جزیرے حکومت اسلامی میں شامل ہوئے، ولید کی خلافت مسلمانوں کے لیے ایک طرف راحت وآرام اور خوش حالی کا زمانہ تھا تودوسری طرف فتوحاتِ ملکی کا خاص زمانہ تھا، حضرت عمرفاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بعد اس قدر عظیم واہم فتوحاتِ ملکی او رکسی خلیفہ کے زمانے میں اب تک مسلمانوں کوحاصل نہ ہوئی تھیں، جب ولید کا انتقال ہوا ہے تواس کا بھائی سلیمان بن عبدالملک مقامِ رملہ میں تھا۔