انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
نیت باندھ کر لقمہ دے اور پھر نیت توڑدے تو کیا حکم ہے؟ بعض حفاظ بیٹھے بیٹھے تراویح کا قرآن سنتے رہتے ہیں، جیسے ہی امام کو غلطی جاتی ہے فوراً نماز میں شامل ہوکر لقمہ دیتے ہیں پھر نماز توڑ دیتے ہیں، ایسی صورت میں قاری کی نماز میں کچھ خلل نہ آئے گا، مگر نماز توڑنے والا گنہگار ہوگا اور قضاء لازم ہوگی اور جو بے وضو لقمہ دے یا پانی کے باوجود تیمم کرکے لقمہ دے اور قاری نے اس کا لقمہ قبول کرلیا تو اس کی اور مقتدیوں کی سب کی نماز فاسد ہوجائے گی ۔ (فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۴/۲۵۸، مکتبہ دارالعلوم دیوبند)