انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** وفد بنی سعد بن بکر(رجب۵ہجری) یہ وفدصرف ایک فرد پر مشتمل تھایعنی حضرت ضمادؓبن ثعلبہ جو بہت بہادر ، بہت بال اور زلفوں والے تھے جنھیں بنی سعد بن بکر نے اپنا نمائندہ بنا کر بھیجا تھا، وہ اونٹ پر بیٹھے ہوئے ہی حضور ﷺ کی مجلس میں آئے اور سوال کیا کہ تم میں بنی عبدالمطلب کون ہے ؟ حضور ﷺ نے اس کا جواب دیا تو پھر انھوں نے پوچھا کہ کیا واقعی اللہ نے تمہیں رسول بنا کر بھیجا ہے؟ حضور ﷺ نے فرمایا ! ہاں میں اللہ کا رسول ہوں، پھر انہوں نے پوچھا کہ کیا اللہ تعالیٰ نے تمہیں حکم دیا ہے کہ اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کریں اور کسی کو اس کا شریک نہ ٹھہرائیں اور ان تمام معبود وں کو چھوڑ دیں جن کی پرستش ہمارے آباو اجداد کرتے تھے ، حضورﷺ نے فرمایا کہ اللہ نے ایسا ہی حکم دیا ہے ،ان سوالات کے جوابات سے مطمئن ہو کر انہوں نے کلمۂ شہادت پڑھا اور کہا کہ وہ ان کے فرائض کو ادا کرتے رہیں گے ، پھر وہ واپس چلے گئے اور اپنے قبیلہ میں جا کر کہا کہ لات و عزّیٰ بد ترین معبود ہیں ، ان کی سرپرستی چھوڑ دو ، ایک رسول مبعوث ہو گئے ہیں جن پر اللہ کی کتاب نازل ہوئی ہے اور میں اس کی گواہی دیتا ہوں ، ان کی تبلیغ سے ایک ہی دن میں قوم کے تمام مردوں اور عورتوں نے اسلام قبول کر لیا ،حضرت عبداللہؓ بن عباس کا بیان ہے کہ تمام وفود میں افضل یہی بنی سعد کا وفد ہے ۔