انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
خودکشی کرنے والے کی نماز جنازہ پڑھنا صحیح ہے؟ خودکشی سخت گناہ ہے اور اس گناہ کی شدت اور سنگینی کے اظہار کے لئے ایک خودکشی کرنے والے شخص کی لاش لائی گئی تورسول اکرمﷺ نے اس پرنماز جنازہ نہیں پڑھی؛ اسی بنیاد پرامام ابویوسف رحمۃ اللہ علیہ نے نزدیک ایسے شخص پرنماز جنازہ نہیں پڑھی جائے گی؛ لیکن امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اور اکثر فقہاءکے نزدیک نماز جنازہ خودکشی کرنے والے پربھی پڑھی جائے گی، رسول اللہ ﷺ نے خود نماز نہیں پڑھی؛ لیکن صحابہ رضی اللہ عنہم کوآپ ﷺ نے اس سے منع بھی نہیں فرمایا، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ حکم تنبیہ کے طور پر ہے، جیسا کہ آپ ﷺ نے ایک بار مقروض کے جنازہ پرنماز نہیں پڑھی اور صحابہ رضی اللہ عنہم سے فرمایا کہ وہ پڑھ لیں؛ تاکہ قرض لے کر ادا نہ کرنے والوں کوتنبیہ ہو، ایصالِ ثواب ہرکلمہ گو کے لئے جائز ہے؛ خواہ وہ کتنا بھی گنہگار ہو؛ بشرطیکہ ایمان پراس کی موت ہوئی ہو، اس لئے خود کشی کرنے والے کے لئے بھی استغفار اور ایصالِ ثواب جائز ہے۔ (کتاب الفتاویٰ:۳/۱۸۳،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔ فتاویٰ محمودیہ:۸/۶۲۵،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند۔ فتاویٰ رحیمیہ:۷/۲۶، مکتبہ دارالاشاعت، کراچی۔ فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۵/۲۸۸، مکتبہ دارالعلوم دیوبند، یوپی۔ احسن الفتاویٰ:۴/۱۹۶، زکریا بکڈپو، دیوبند)