انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
وظیفہ کی وجہ سے تراویح چھوڑنا درست ہے یا نہیں؟ اگر کوئی شخص عشاء کی سنتوں اور وتر کے درمیان مستقل وظیفہ کا اہتمام کرتا ہو ، تو رمضان المبارک میں وظیفہ کی وجہ سے مکمل تراویح اور جماعتِ وتر کو نہ چھوڑنا چاہئے اور تراویح بیس رکعت پڑھنا چاہئے، وظیفہ اگر پڑھنا ہو تو وترکے بعد یا کوئی اور وقت پڑھ لے، غرض یہ کہ اس وظیفہ کی وجہ سے کسی واجب اور سنت کو ترک نہ کرے بلکہ وظیفہ ہی ترک کردے یا دوسرے وقت میں پڑھ لے۔ (فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۴/۲۸۵، مکتبہ دارالعلوم دیوبند)