انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** کسی حاکم یاظالم کا خوف ہو حضرت ابن عمرؓ سے مروی ہے کہ نبی پاک ﷺ نے فرمایا جب تم کسی حاکم یا اس کے علاوہ سے خوف محسوس کرو تو یہ کہو: (ابن سنی،فقط:۳۰۶،بسند ضعیف) لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ الْحَلِیْمُ الْکَرِیْمُ ؛سُبْحَانَ اللہِ رَبِّ السَّمَاواتِ السَّبْعِ وَرَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِیْم،لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ عَزَّ جَارُکَ وَجَلَّ ثَنَاءُ کَ وَلَا اِلٰہَ غَیْرُکَ. (ابن سنی،فقط:۳۰۶،بسند ضعیف) ترجمہ:نہیں کوئی معبود سوا اللہ کے جو برد بار کریم ہے، پاک ہے،اللہ جو رب ہے، ساتوں آسمانوں کا رب ہے بزرگ عرش کا نہیں کوئی رب سوا تیرے تیری پناہ لینے والا غالب ہے،تیری تعریف بلند ہے، تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔ حضرت ابی مجلز فرماتے ہیں کہ جو کسی حاکم وامیر کے ظلم سے خوف کرے وہ یہ پڑھے : رَضِيْتُ بِاللّٰهِ رَبَّا وَبِالْاِسْلَامِ دِيْنًا وَبِمُحَمَّدٍ نَبِيًّا وَبِالْقُرْآنِ حُکَمًا وَإِماما (ابن ابی شیبہ:۱۰/۲۰۵،حصن حصین:۳۲۲) حضرت ابن مسعودؓ کی روایت ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی بادشاہ سے خوف محسوس کرتےتو یہ دعا پڑھے: اَللّٰھُمَّ رَبَّ السَّمٰوٰاتِ السَّبْعِ وَرَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمُ، کُنْ لِیْ جَاراً مِنْ شَرِّ فَلَان ابن فلان وَشَرِّ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ وَاَتْبَاعِھِمْ اَنْ یَفْرُطَ عَلَّی اَحَدٌ مِنْھُمْ عَزَّ جَارُکَ وَجَلَّ ثَنَاءُ کَ وَلَا اِلٰہَ غَیْرُکَ (الدعاء:۲/۱۲۹۲،مجمع الزوائد:۱۰/۱۳۷) " فلاں" کے مقام پر جس سے خوف محسوس کرے اس کا نام لے۔ ترجمہ: اے اللہ! جو ساتوں آسمان اورعرش عظیم کے رب ہیں، فلاں بن فلاں کی شر سے ہمارے لئے باعث پناہ ہوجائے،انسانوں جناتوں اورہمنواؤں کی شر سے کہ ان میں سے کوئی ہم پر حملہ کرے، تیری پناہ غالب ہے، تیری تعریف بڑی ہے،تیرے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے۔ اور" الادب المفرد" میں امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس طرح ذکر کیا ہے۔ اَللّٰھُمَّ رَبَّ السَّمٰواتِ وَرَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ کُنْ لِیْ جَاراً مِنْ فلان ابن فلان وَاَحْزَابِہ مِنْ خَلَائِقِکَ اَنْ یَفْرُطَ عَلیَّ اَحَدٌ مِنْھُمْ اَوْیَطْغٰیٰ عَزَّ جَارُکَ وَجَلَّ ثَنَائُکَ وَلَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ (الادب المفرد:۷۰۷،حاکم:۳/۱۵۷،برجال صحیح)