انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** خوش طبعی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کبھی خوش طبعی بھی فرمالیتے تھے،مثلاً ایک مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کو ایک اونٹ دینے کا وعدہ کیا،جب وہ آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں تجھے اونٹنی کا بچہ دیتا ہوں، یہ سُن کر وہ شخص کہنے لگا، میں اونٹنی کا بچہ کیا کروں گا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اونٹ اونٹنی کا بچے نہیں ہوتا تو وہ کس کا بچہ ہوتا ہے،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خو ش طبعی کی راہ سے بجائے اونٹ کے اونٹنی کا بچہ کہا تھا، وہ سمجھا کہ شاید آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چھوٹے سے کم عمر بچے کے لئے حکم دیا ہے،آپ صلی اللہ علیہ وسلم خوش طبعی فرماتے تھے لیکن خوش طبعی میں بھی صدق وراستی کے سوا آپ کی زبان سے کوئی کلمہ غلط یا جھوٹ نہیں نکلتا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو کھیلنے کودنے یا خوشی منانے سے بھی منع نہیں فرماتے تھے۔