انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
نماز میں قیام کی کتنی مقدار فرض ہے؟ اولا یہ سمجھ لیں کہ فرض نماز میں قیام فرض ہے اور جونماز فرض نہ ہو؛ بلکہ فرض کے سات ملحق ہو جیسے واجب اور سنتِ فجر؛ اس میں بھی قیام فرض ہے۔ جتنی مقدار قرأت فرض ہوتی ہے اسی کے بقدر قیام بھی فرض ہے اور سورۂ فاتحہ کا پڑھنا جہاں پر واجب ہے تو اتنی مقدار قیام واجب ہے جس کے سہواً ترک سے سجدۂ سہو واجب ہوتا ہے اور عمدا ترک سے اعادہ واجب ہوتا ہے؛ فرض کی تیسری اور چوتھی رکعت میں قرأت فرض نہیں؛ بلکہ سورہ فاتحہ کا پڑہنا یا تین بار سُبْحَانَ اللہِ کہنا یا تو اتنی دیر خاموش رہنے کا اختیار ہے، جوصورت بھی اختیار کرے گا، نماز ہوجائے گی، سجدۂ سہو واجب نہیں ہوگا، ہاں! سنت یہ ہے کہ سورۂ فاتحہ پڑھے؛ پس! سورۂ فاتحہ کی مقدارِ قیام سنت ہے اور تین تسبیح کی مقدار قیام بھی کافی ہے۔ (مفہوم فتاویٰ محمودیہ:۵/۵۴۷،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند۔ امداد الفتاویٰ، جدید مبوب:۱/۱۹۰، زکریا بکڈپو، دیوبند)