انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** پسرانِ مروان کی ولی عہدی عبیداللہ بن زیاد کوقرقیسا کے محاصرے کا حکم دے کرمروان بن حکم نے اپنے بیٹے عبدالملک اور عبدالعزیز کی ولی عہدی کے لیئے اس طرح کوشش شروع کی کہ لوگوں میں اس بات کوشہرت دلائی کہ عمروبن سعید بن عاص کہتا ہے کہ مروان کے بعد خالد بن یزید کوہرگز تخت نشین نہ ہونے دوں گا؛ بلکہ میں اپنی خلافت کے لیئے لوگوں سے بیعت لوں گا، اس کے مشہور ہونے سے لوگوں میں چہ می گوئیاں ہونے لگیں، مروان نے اس موقع کومناسب دیکھ کرحسان بن مالک کلبی کوجوخالد بن یزید کا سب سے بڑا طرف دار تھا، لالچ اور فریب دے کر اس بات پرآمادہ کرلیا کہ وہی یہ تحریک پیش کرے کہ مروان کے بعد عبدالملک بن مروان اور اس کے بعد عبدالعزیز بن مروان خلیفہ بنائے جائیں؛ چنانچہ حسان بن مالک نے جامع دمشق میں مجمع عام کے روبرو کھڑے ہوکر کہا کہ ہم سن رہے ہیں کہ لوگ امیرالمؤمنین مروان کے بعد خلافت کے معاملے میں ضرور جھگڑا کریں گے؛ لہٰذا میں اس خطرہ سے محفوظ رہنے کی ایک تجویز پیش کرتا ہوں اور اُمید ہے کہ امیرالمؤمنین اور کافۂ مسلمین اس کو پسند فرمائیں گے، وہ تجویز یہ ہے کہ امیرالمؤمنین اپنے بعد اپنے بیٹے عبدالملک کواور اس کے بعد عبدالعزیز کوخلافت کے لیئے نامزد فرمادیں اور لوگوں سے اس امر کے لیے بیعت لے لیں یہ بات سن کرکسی کوبھی مخالفت کی جرأت نہ ہوئی، سب نے اظہارِ پسندیدگی کیا اور اسی وقت عبدالملک وعبدالعزیز کی ولی عہدی کے لیے لوگوں نے بیعت کرلی۔