انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** النہایہ پورا نام "النہایہ فی غریب الحدیث والاثر" ہے، مولف مجدالدین مبارک بن محمدعبدالکریم ابن اثیر الجزری (۶۰۶ھ) ہیں، ان کی کنیت ابوالسعادات ہے "جامع الاصول من احادیث الرسول" ۱۲/جلدوں میں انہی کی تالیف ہے، ان کے بھائی عزالدین ابن اثیر تاریخ کی مشہور کتاب "کامل ابنِ اثیر" کے مؤلف ہیں، ابوالسعادات مجدالدین نے مسند امام شافعی کی بھی مبسوط لکھی ہے، علم تفسیر میں آپ نے "الانصاف فی الجمع بین الکشف والکشاف" لکھی، اس میں آپ نے علامہ ثعلبی اور علامہ زمخشری کی کتابوں کوجمع کردیا ہے، آپ حدیث، تفسیر، فقہ، ادب عربی اور علم اصول کے جلیل القدر امام تھے، النہایہ پانچ ضخیم جلدوں میں ہے اور عام ملتی ہے، خطیب تبریزی لکھتے ہیں: "کان عالماً محدثا لغویا روی عن خلق من ائمۃ الکبار کان بالجزیرۃ وانتقل الی الموصل سنۃ خمس وستین وخمس مائۃ (۵۶۵ھ) ولم یزل بھا الی ان قدم بغداد"۔ (الاکمال:۶۳۲) ترجمہ:آپ بڑے عالم، محدث اور ماہرلغت تھے، کثیر تعداد بڑے بڑے ائمہ سے حدیث روایت کی ہے، جزیرہ کے رہنے والے تھے؛ پھر سنہ۵۶۵ھ میں موصل چلے گئے اور بغداد روانہ ہونے تک وہیں رہے۔ حافظ ابنِ کثیر (البدایہ و النہایہ: ۱۳/۵۴) اور ابنِ خلکان (وخیات الاعیان:۳/۳۸۹) ان کی عبقریت اور علمی بصیرت کے پورے معترف ہیں، آپ کی کتاب النہایہ لغتِ حدیث اور غریب الحدیث میں سند سمجھی جاتی ہے۔