انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** مصر پر امیر معاویہ کا قبضہ اشتر کی موت کے بعد امیر معاویہؓ نے مسلمہ بن مخلد انصاری اورمعاویہ ابن خدیج کندی سے مصر کی فوج کشی کے متعلق خط وکتابت کی انہوں نے امداد کے لئے پوری آمادگی ظاہر کی اورلکھا کہ جس قدر جلد ممکن ہو فوراً آو ہم سب تمہارے منتظر ہیں انشاء اللہ تم کو ضرور کامیابی ہوگی اس جواب کے بعد امیر معاویہؓ نے اپنے مشیروں کے مشورہ سے عمرو بن العاصؓ کو ۶ ہزار فوج دے کر مصر روانہ کردیا، یہاں عثمانی گروہ پہلے سے موجود تھا، اس نے مصر کے باہر اس فوج کا استقبال کیا عمرو بن العاصؓ حملہ کرنے سے قبل محمد بن ابی بکر کو لکھا کہ مصر والے تمہارا ساتھ چھوڑ چکے ہیں تم میرے مقابلہ میں کامیاب نہیں ہوسکے، اس لئے میں دوستانہ مشورہ دیتا ہوں کہ میرے مقابلہ سے باز آجاؤ مصر خالی کردو، میں خواہ مخواۃ تمہارے خون سے اپنے ہاتھ رنگین نہیں کرنا چاہتا، محمد بن ابی بکر نے یہ خط حضرت علیؓ کے پاس بھیج دیا وہاں سے مقابلہ کا حکم آیا۔ چنانچہ محمد بن ابی بکر مقابلہ کے لئے بڑھے مصر کے مشہور بہادر کنانہ بن بشیر مقدمۃ الجیش کی کمان کررہے تھے انہوں نے عمرو بن العاص کا نہایت پر زور مقابلہ کیا جدھر رخ کردیتے تھے میدان صاف ہوجاتا تھا، عمروبن العاص نے یہ رنگ دیکھا، تو معاویہؓ بن خدیج سکونی کو اشارہ کیا انہوں نے کنانہ کو گھیر لیا اورشامیوں نے ہر طرف سے ٹوٹ کر قتل کردیا، ان کے گرتے ہی مصریوں کے پاؤں اکھڑ گئے محمد بن ابی بکر شکست کے آثار دیکھ کر روپوش ہوچکے تھے، معاویہ بن خدیج نے ان کو ڈھونڈ نکالا اور نہایت بیدردی سے قتل کردیئے گئے ان کے قتل کے بعد مصر پر معاویہؓ کا قبضہ ہوگیا۔ (طبری،جلد۶ واقعات ۳۸ھ ملخضاً)