انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** دعائے حفظ قرآن حضرت ابن عباسؓ کا بیان ہے کہ حضور اقدس ﷺ کی خدمت میں حاضر تھا کہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ حاضر ہوئے اورعرض کیا کہ یا رسول اللہ ﷺ میرے ماں باپ آپ ﷺ پر قربان ہوں، قرآن پاک میرے سینے سے نکل جاتا ہے اورجو یاد کرتا ہوں وہ محفوظ نہیں رہتا، حضورﷺ نے فرمایا کہ اے ابوالحسن کیا میں تجھے ایسی ترکیب بتلادوں جو تجھے بھی نفع دے اورجس کو تو بتلادے اس کے لئے بھی نافع ہو اورجو کچھ تو سیکھے وہ محفوظ رہے، حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے عرض کیا ارشاد فرمادیں، حضوراقدس ﷺ نے فرمایا کہ شب جمعہ میں اگر یہ ہوسکتا ہو کہ رات کے اخیر تہائی حصہ میں اٹھو تو یہ بہت ہی اچھا ہے کہ یہ وقت ملائکہ کے نازل ہونے کا ہے اور دعاء اس وقت خاص طور سے قبول ہوتی ہے اور میرے بھائی یعقوب علیہ السلام نے جو سوف استغفر لکم فرمایا تھا( کہ عنقریب تمہارے لئے استغفار کروں گا) اس سے شب جمعہ مراد تھی،پس اگر اس وقت میں جاگنا دشوار ہو تو رات کے درمیان حصہ میں اوریہ بھی نہ ہوسکے تو شروع ہی رات میں کھڑے ہوکر چاررکعت(نفل) پڑھو کہ پہلی رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ یسین اوردوسری رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد سورہ دخان اورتیسری رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ الم سجدہ اورچوتھی رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ ملک پڑھو اور جب التحیات سے فارغ ہوجاؤ تو اول حق شانہ تعالی کی خوب حمد و ثناء بیان کرو اوراس کے بعد مجھ پر خوب درود بھیجو اور تمام انبیاء پر درود بھیجو ،اس کے بعد مومنین کے لئے اوران مسلمان بھائیوں کے لئے جو تم سے پہلے گذر گئے ہیں،استغفار کرو پھر یہ دعاء پڑھو: اللَّهُمَّ ارْحَمْنِي بِتَرْكِ الْمَعَاصِي أَبَدًا مَا أَبْقَيْتَنِي وَارْحَمْنِي أَنْ أَتَكَلَّفَ مَا لَا يَعْنِينِي وَارْزُقْنِي حُسْنَ النَّظَرِ فِيمَا يُرْضِيکَ عَنِّي اللَّهُمَّ بَدِيعَ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ ذَا الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ وَالْعِزَّةِ الَّتِي لَا تُرَامُ أَسْئَلُکَ يَا أَللَّهُ يَا رَحْمَنُ بِجَلَالِکَ وَنُورِ وَجْهِکَ أَنْ تُلْزِمَ قَلْبِي حِفْظَ كِتَابِکَ كَمَا عَلَّمْتَنِي وَارْزُقْنِي أَنْ أَتْلُوَهُ عَلَى النَّحْوِ الَّذِي يُرْضِيکَ عَنِّيَ اللَّهُمَّ بَدِيعَ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ ذَا الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ وَالْعِزَّةِ الَّتِي لَا تُرَامُ أَسْئَلُکَ يَا أَللَّهُ يَا رَحْمَنُ بِجَلَالِکَ وَنُورِ وَجْهِکَ أَنْ تُنَوِّرَ بِكِتَابِکَ بَصَرِي وَأَنْ تُطْلِقَ بِهِ لِسَانِي وَأَنْ تُفَرِّجَ بِهِ عَنْ قَلْبِي وَأَنْ تَشْرَحَ بِهِ صَدْرِي وَأَنْ تَغْسِلَ بِهِ بَدَنِي فَإِنَّهُ لَا يُعِينُنِي عَلَى الْحَقِّ غَيْرُکَ وَلَا يُؤْتِيهِ إِلَّا أَنْتَ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ الْعَلِيِّ الْعَظِيم۔ (ترغیب:۲/۲۱۴،ترمذی:۲/۱۹۷،حاکم عن ابن عباسؓ بسند حسن غریب،الدعاء:۳/۱۴۲) ترجمہ:اے اللہ جب تک تو مجھے زندہ رکھے ہمیشہ گناہ سے بچنے کی اورغیر مفید باتیں چھوڑنے کی توفیق فرما اوروہ بصیرت عطا کر جس سے تو راضی ہوجائے اے اللہ آسمانوں اورزمین کے موجد بزرگی واحترام اورایسی عزت والے جس تک پہنچنے کا ارادہ بھی نہیں کیا جاسکتا، اے اللہ! اے رحم کرنے والے، میں تجھ سے تیری بزرگی اورتیری ذات کے نور کا واسطہ دے کر مانگتا ہوں کہ جس طرح تونے مجھے اپنی کتاب(قرآن مجید) سکھلائی ہے اسی طرح مجھے اس کا حافظ بھی کردے اوراس طرح مجھے اس کے تلاوت کرنے کی توفیق نصیب فرما،جس سے تو راضی ہوجائے،اے آسمانوں اورزمین کے پیدا کرنے والے بزرگی واحترام اورایسی عزت کے مالک جس کے حاصل کرنے کا قصد بھی نہیں کیا جاسکتا، اے اللہ! اے نہایت رحم کرنے والے، میں تجھ سے تیری بزرگی اورتیری ذات کے نور کا واسطہ دے کر سوال کرتا ہوں کہ تو اپنی کتاب (کی برکت)سے میری آنکھوں کو منور اورمیری زبان کو جاری کردے اورمیرے دل سے غم دور کردے اوراس کی (برکت سے) سینہ کو کھول دے اوربدن کو دھودے، کیوں کہ تیرے سوا کوئی حق پر میری مدد نہیں کرسکتا اور وہ تو ہی کرسکتا ہے اورطاقت وقت اللہ بلند و برتر ہی کی مدد سے ہے۔ اس کو تین یا پانچ یا سات جمعہ کرے، اللہ کے حکم سے(دعا) مقبول ہوگی، قسم ہے اس ذات کی جس نے مجھ پر حق نبی بناکر بھیجا ہے،(یہ دعا) کبھی کسی مومن کی خالی نہیں جاتی۔