انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت ضماد ؓبن ثعلیہ نام ونسب ضماد نام،باب کا نام ثعلبہ تھا، قبیلہ ازدشنو سے خاندانی تعلق تھا ،طباعت اور جھاڑ پھونک پیشہ تھا،زمانہ جاہلیت کے آنحضرتﷺ کے دوست تھے۔ (اسد الغابہ:۳/۴۲) اسلام جب مکہ میں اول اول آنحضرتﷺ نے توحید الہیٰ کی صد ابلند کی تو اس کے جواب میں ہر طرف سے جنون اور دیوانگی کا فتویٰ صادر ہوا، اتفاق سے ان ہی دنوں ضماد کسی کام سے مکہ آئے،انہوں نے بھی سنا کہ (نعوذ باللہ) محمد ﷺ مجنوں ہوگئے، طبابت اورجھاڑ پھونک پیشہ تھا، اس لیے گذشتہ تعلقات اورمراسم نے تقاضا کیا کہ محمد ﷺ کو ضرور دیکھنا چاہیے، ممکن ہے میرے ہاتھوں سے شفا مقدر ہو؛ چنانچہ خدمت نبوی میں جاکر کہا محمد میں آسیب کا علاج کرتا ہوں، خدا نے میرے ہاتھوں سے بہتوں کو شفا بخشی ہے،اس لیے میں تمہارا علاج کرنا چاہتا ہوں، اس ہمدردی کے جواب میں آپ ﷺ نے یہ خطبہ ارشادفرمایا: الْحَمْدَ لِلَّهِ نَحْمَدُهُ وَنَسْتَعِينُهُ مَنْ يَهْدِهِ اللَّهُ فَلَا مُضِلَّ لَهُ وَمَنْ يُضْلِلْ فَلَا هَادِيَ لَهُ وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ (مسلم،باب تخفیف الصلاۃ والخطبۃ:حدیث نمبر:۱۴۳۶) ترجمہ: تمام تعریفیں خدا ہی کے لیے ہیں ہم اس کی حمد کرتے ہیں اوراس سے استعانت چاہتے ہیں جس کو خدا ہدایت دے اسے کوئی گمراہ کرنے والا نہیں اور جس کو وہ گمراہ کردے اسے کوئی ہدایت دینے والا نہیں ہے، گواہی دیتا ہوں خدا کے سوا کوئی معبود نہیں ،وہ تنہا ہے،اس کاکوئی شریک نہیں اورمحمد اس کے بندے اور رسول ہیں۔ اس کے بعد آنحضرتﷺ کچھ اورفرمانا چاہتے تھے کہ ضماد نے دوبارہ پڑہنے کی فرمایش کی،آپ نے تین مرتبہ پڑھ کر سنایا، ضماد نہایت غور وتامل کے ساتھ سنتے جاتے تھے اور ہر مرتبہ دل متاثر ہوتا جاتا تھا، جب سن چکے تو کہا میں نے کاہنوں کا سمع سنا ہے،ساحروں کی سحر بیانی سنی ہے شعراء کا کلام سنا ہے، لیکن یہ تو کچھ اورہی چیز ہے،جو بات اس میں ہے وہ کسی میں نہیں پائی، اس کا عمق تو سمندر کی گہرائیوں کی تھاہ لاتا ہے،ہاتھ بڑھاؤ اورمجھے اسلام کی غلامی میں داخل کرو، اس طریقہ سے عرب کا وہ مشہور طبیب جو جنون کا علاج کرنے آیا تھا، خود اسلام کا دیوانہ بن گیا۔