انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** خوارج کا خطرناک منصوبہ اوپر بیان ہوچکا ہے کہ جنگ نہروان میں خوارج کے صرف نو آدمی بچ گئے تھے،اُن نو آدمیوں نے جو خوارج میں امامت وسرداری کی حیثیت رکھتے تھے، اول فارس کے مختلف مقامات میں حضرت علیؓ کے خلاف بغاوتوں اور سازشوں کو کامیاب بنانے کی کوششوں میں حصہ لیا،مگر جب کوئی کامیابی حاصل نہ ہوئی تو عراق وحجاز میں آکر ادھر ادھر آوارہ پھرنے لگے، آخر مکہ معظمہ میں عبدالرحمن بن ملجم مراوی،برک بن عبداللہ تمیمی، عمرو بن بکر تمیمی ،تین شخص جمع ہوئے اورآپس میں مقتولین نہروان کا ذکر کرکے دیر تک افسوس کرتے رہے،پھر تینوں اس رائے پر متفق ہوئے کہ آؤ تین سب سے بڑے سرداروں کو جنہوں نے عالمِ اسلام کو پریشان کر رکھا ہے،قتل کر ڈالیں، تینوں نے باہم عہد و پیمان کیا اوریہ قرار پایا کہ عبدالرحمن ابن ملجم مراوی مصری،حضرت علی کرم اللہ وجہہ کو اورابرک بن عبداللہ تمیمی حضرت معاویہؓ کو اورعمرو بن بکر تمیمی سعدی عمرو بن العاصؓ حاکم مصر کو قتل کرے اوریہ تینوں قتل ایک ہی تاریخ اورایک ہی وقت میں وقوع پذیر ہوں ؛چنانچہ ۱۶رمضان المبارک یوم جمعہ نمازِ فجر کا وقت مقرر ہوا،تینوں آدمی کوفہ،دمشق اور مصر کی طرف روانہ ہوگئے۔