انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** اسلام سے پہلے عرب کی حالت عرب کی وجہ تسمیہ عرب کی وجہ تسمیہ کے متعلق مختلف رائیں ہیں، اہل لغت کہتے ہیں کہ عرب اور اعراب کے معنی فصاحت اور زبان آوری کے ہیں اور چونکہ عرب اپنی زبان آوری کے سامنے تمام دنیا کو ہیچ سمجھتے تھے، اس لئے انھوں نے اپنے آپ کو"عرب"اور دنیا کی تمام قوموں کو عجم (ژولیدہ بیان ) کہہ کر پکارا ہے، عربّہ کے معنی سامی زبانوں میں دشت اور صحرا کے ہیں اور چونکہ عرب کا بڑا حصہ دشت و صحرا ہے اس لئے تمام ملک کو عرب کہنے لگے، حضرت ابراہیم علیہ السلام نے جب اپنی بیوی حضرت ہاجرہؓ اور شیر خوار بچہ حضرت اسمٰعیل ؑ کو مکہ میں لا کر چھوڑا تو قرآن مجید نے اس علاقہ کو" وادی غیر ذی زرع "(ناقابل زراعت وادی ) قرار دیا،یہ علاقہ حضرت سلیمان علیہ السلام کے زمانہ سے ملک عرب کے نام سے مشہور ہے،