انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** بات کے لائق قبول ہونے کے عقلی تقاضے کسی بات کے لائق قبول ہونے کے لیے بہت سی باتوں کوپیشِ نظر رکھا جاتا ہے لیکن ان سب وجوہ کا اجمال دوباتوں میں لپٹا ہوا ہے، اوّل یہ کہ بیان کرنے والے کی یادداشت اچھی ہو وہ قوی حفظ رکھتا ہو، دوم یہ کہ دیانت دار ہو، مخلصانہ سچائی پر رہتا ہو، یہ قوی حفظ Strong Memory اور مخلصانہ سچائی Sincere Righteousness ہی وہ بنیادی اُصول ہیں جن پر فن حدیث میں تعدیل کی چکی گھومتی ہے، آگے جوکچھ ہے وہ انہی اُصولوں کی تفصیل ہے، مثلاً یہ کہ (۱)راوی کمزور نہ ہو (۲)جاناپہچانا اور معروف ہو، مجہول نہ ہو (۳)اس کی روایت کا کہیں انکار نہ کیا گیا ہو منکر نہ ہو (۴)دیانت اور نیکی سے آراستہ ہو، جھوٹ بولنے والا نہ ہو (۵)ہرکس وناکس کواعتماد میں نہ لے، علم ذمہ دارلوگوں کے سپرد کرے اور انہی میں رہے؛ وغیرذلک؛ اب ہم انہیں یہاں ذراتفصیل سے ذکر کرتے ہیں: