انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** اخبارالحدیث حدیث کا منبع و مصدر قرآن کریم اللہ کا کلام ہے اوراس کا منبع ومصدر ذات الہٰی ہے، حدیث شریف وحی متلو(جس کی پہلے سے تلاوت ہوئی ہو) تونہیں؛ لیکن یہ بات اپنی جگہ صحیح اور قطعی ہے کہ اس کا منبع و مصدر بھی اللہ رب العزت ہی کی ذات ہے، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے جملہ ارشادات میں القاءربانی (Divine Revelation) کار فرما رہا ہے اورآپﷺ جب بھی دین کی کوئی بات کہتے وہ خدا کی طرف سے ہی تھی،وحی متلو (قرآن پاک) ہو یا وحی غیر متلو(حدیث شریف) دونوں خدا کی طرف سے ہیں اوراللہ ہی کے اذن سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا نطق و عمل وجود پاتا رہا، دین کے باب میں آپ جو کچھ فرماتے یا کرتے اس کے پیچھے ہدایت ربانی اور نور آسمانی کار فرما رہتے اور وہی روشنی آپ کے بعد قیامت تک کے لیے جملہ انسانی قافلوں کی رہنماہے، نبوت ملنی ختم ہوچکی ہے اور نزول جبریل بہ پیرایہ رسالت ہمیشہ کے لیے بند ہے۔