انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** نماز کا طریقہ جب تمہیں نماز پڑھنا ہو تو کھڑے ہو جاؤ ، نماز کی نیت سے اپنے دونوں ہاتھوں كو کانوں کے برابر اٹھا ؤ پھر اللہ اکبر کہو۔ تکبیر تحریمہ کے بعد بغیر ٹہرے ہوئے اپنے داہنے ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر ناف کے نیچے رکھ دو، پھر آہستہ سے کہنا شروع کردو: سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ وَبِحَمْدِکَ وَتَبَارَکَ اسْمُکَ وَتَعَالٰی جَدُّکَ وَلاَ اِلٰہَ غَیْرُکْ-حوالہ ( نسائی، باب نوع آخرمن الذکر بین افتتاح الصلاۃ وبین القرأۃ، حدیث نمبر:۸۸۹ ) بند ترجمہ:اے اللہ تیری ذات پاک ہے اور تیرے ہی لئے تعریف ہے اور تیر انام بابرکت ہے تیری عظمت بلند و بالاہے ،تیرے سوا کوئی معبود نہیں ۔ پھر آہستہ سے اَعُوْذُ بِاللہ مِنَ الشَّیْطَان الرَّجِیْم کہے، پھر آہستہ سے بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم کہے، پھر سورہ فاتحہ پڑھے، پھر جب سورہ فاتحہ ہو جائے تو آہستہ سے آمین کہے۔حوالہ عن ابی وائل قال:کان عمرؓ وعلیؓ لایجھران ببسم اللہ الرحمن الرحیم ولابالتعوّذ ولابالتامین( شرح معانی الآثار، باب قرأۃ بسم اللہ الرحمن الرحیم فی الصلاۃ:۱/۳۴۷ )بند پھر سورۃ پڑھے یا تین چھوٹی آیتیں یا کم از کم ایک لمبی آیت پڑھے۔حوالہ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ أُمِرْنَا أَنْ نَقْرَأَ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ وَمَا تَيَسَّرَ(ابوداود بَاب مَنْ تَرَكَ الْقِرَاءَةَ فِي صَلَاتِهِ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ ۶۹۵) بند پھر اللہ اکبر کہتے ہوئے رکوع کرے، رکوع میں اپنے سر کو سرین کے برابر کرے۔حوالہ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْبَدْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُجْزِئُ صَلَاةُ الرَّجُلِ حَتَّى يُقِيمَ ظَهْرَهُ فِي الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ(ابوداود بَاب صَلَاةِ مَنْ لَا يُقِيمُ صُلْبَهُ فِي الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ ۷۲۹) بند اپنے ہاتھوں کی انگلیوں کو کشادہ کرے ہاتھوں سے گھٹنوں کو پکڑلے۔حوالہ عن أنس بن مالك قال :قدم رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم المدينة وأنا يومئذ ابن ثمان سنين ، فذهبت بي أمي إليه ، فقالت :يا رسول الله ، إن رجال الأنصار ونساءهم قد أتحفوك غيري ، ولم أجد ما أتحفك إلا ابني هذا ، فاقبل مني يخدمك ما بدا لك قال :فخدمت رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم عشر سنين ، فلم يضربني ضربة قط ، ولم يسبني ، ولم يعبس في وجهي ، وكان أول ما أوصاني به أن قال :« يا بني ،ثم قال لي يا بني ، إذا ركعت فضع كفيك على ركبتيك ، وافرج بين أصابعك ، وارفع يديك على جنبيك(المعجم الصغير للطبراني باب الميم من اسمه محمد ۴۹۷/ ( بند اور رکوع کی حالت میں کم از کم تین مرتبہ سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْم کہے۔حوالہ عن ابن مسعود ان النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال اذارکع أحدکم فقال فی رکوعہ سبحان ربی العظیم ثلث مرات( ترمذی، باب ماجاء فی التسبیح فی الرکوع والسجود، حدیث نمبر:۲۴۲) بند پھرسَمِعَ اللہ لِمَنْ حَمِدَہٗ کہتے ہوئے رکوع سے سر اٹھائے۔ ہاں اگر تم مقتدی ہو تو صرف رَبَّنَالَکَ الْحَمْدپر اکتفاء کرلو۔ پھر اطمینان سے کھڑے ہو جاؤ۔ پھر تکبیر کہتے ہوئے سجدے میں جائے۔حوالہ عن أَبي هُرَيْرَةَ يَقُولُ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ إِلَى الصَّلَاةِ يُكَبِّرُ حِينَ يَقُومُ ثُمَّ يُكَبِّرُ حِينَ يَرْكَعُ ثُمَّ يَقُولُ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ حِينَ يَرْفَعُ صُلْبَهُ مِنْ الرَّكْعَةِ ثُمَّ يَقُولُ وَهُوَ قَائِمٌ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ… ثُمَّ يُكَبِّرُ حِينَ يَرْفَعُ رَأْسَهُ ثُمَّ يُكَبِّرُ حِينَ يَسْجُدُ ثُمَّ يُكَبِّرُالخ (بخاري بَاب التَّكْبِيرِ إِذَا قَامَ مِنْ السُّجُودِ ۷۴۷) بند پہلے اپنے گھٹنوں کو زمین پر رکھے ، پھر ہاتھوں کو، پھر چہرے کو دونوں ہتھیلیوں کے درمیان رکھے، سجدے میں اپنے پیٹ کو اپنے رانوں سے اور بازؤں کو پہلوؤں سے دورر کھے اگر وہاں بھیڑ نہ ہو، اپنے ہاتھوں اور پیروں کی انگلیوں کو قبلہ رخ کرے۔ حوالہ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ أَنَّهُ كَانَ جَالِسًا مَعَ نَفَرٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرْنَا صَلَاةَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَبُو حُمَيْدٍ السَّاعِدِيُّ أَنَا كُنْتُ أَحْفَظَكُمْ لِصَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَيْتُهُ… فَإِذَا سَجَدَ وَضَعَ يَدَيْهِ غَيْرَ مُفْتَرِشٍ وَلَا قَابِضِهِمَا وَاسْتَقْبَلَ بِأَطْرَافِ أَصَابِعِ رِجْلَيْهِ الْقِبْلَةَ(بخاري بَاب سُنَّةِ الْجُلُوسِ فِي التَّشَهُّدِ ۷ ( بند سجدہ میں کم از کم تین مرتبہ سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلَیٰ ‘’ کہے۔حوالہ عن ابن مسعود ان النبیﷺ قال… واذاسجد فقال فی سجودہ سبحان ربی الأعلی ثلاث مرات۔( ترمذی، باب ماجاء فی التسبیح فی الرکوع والسجود، حدیث نمبر:۲۴۲۔ ) بند پھر پہلے سجدہ سے سر اٹھاتے ہوئے تکبیر کہے اور دونوں سجدوں کے درمیان اپنے ہاتھوں کو اپنے رانوں پر رکھ کر اطمینان سے بیٹھے۔ پھر تکبیر کہہ کر دوسرا سجدہ کرے ، دوسرے سجدہ میں بھی کم از کم تین مرتبہ تسبیح کہے۔پھر زمین پراپنے ہاتھوں سے ٹیک لگائے بغیر اور بغیر بیٹھے ہوئے اپنے سر کو اٹھنے کی تکبیر کہتے ہوئے اٹھائے ، اب پہلی رکعت پوری ہوئی۔دوسری رکعت میں پہلی رکعت کی طرح افعال بجا لائے، لیکن نہ اپنے ہاتھوں کو اٹھائے ، اور نہ ثناء پڑھے نہ ہی تعوذ پڑھے۔ جب دوسری رکعت کے سجدے سے فارغ ہو جائے تو بائیں پیر کو بچھالے اور اس پر بیٹھ جائے اور اپنے داہنے پیر کی انگلیوں کو قبلہ رخ کر کے پیر کھڑا کردے ، اپنے ہاتھوں کی انگلیوں کو کشادہ کرے کے ہاتھوں کو رانوں پر رکھے۔حوالہ عن ابن عمرؓ ان رسول اللہﷺ کان إذاقعد فی التشھد وضع یدہ الیسری علی رکبتہ الیسری ووضع یدہ الیمنی علی رکبتہ الیمنی وعقد ثلاثۃ وخمسین وأشار بالسَّبَّابَۃِ (مسلم، باب صفۃ الجلوس فی الصلاۃ وکیفیۃ وضع الیدین علی الفخذین، حدیث نمبر:۹۱۲)۔ بند پھر عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے منقول تشہد پڑھے ۔ اَلتَّحِیَّاتُ للّٰہِ وَالصَّلَوَات وَالطَّیِّبَاتُ ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ ، اَیُّھَاالنَّبِیُّ وَرَحْمَۃُ اللہ وَبَرَکَاتُہْ،اَلسَّلاَمُ عَلَیْنَا وَعَلٰی عِبَادِاللہ الصَّالِحِیْن، اَشْھَدُاَنْ لاَّاِلٰہَ اِلاَّاللہ، وَاَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہْ۔حوالہ (بخاری، باب التشہد فی الآخرۃ، حدیث نمبر:۷۸۸) بند (ترجمہ:سب بدنی عبادتیں اور قولی عبادتیں اور مالی عبادتیں اللہ تعالی کیلئے ہیں ، سلام ہو تجھ پر اے اللہ کے نبی اور اللہ کی رحمتیں اور برکتیں نازل ہوں، سلام ہو ہم پر اور اللہ کے نیک بندوں پر ، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ تعالی کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں) اگر نماز دورکعت والی ہو تو جیسے فجر کی نماز تو تشہد کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجے یوں کہے: اَشْھَدُ اَنْ لاَّ اِلٰہَکے وقت شہادت کی انگلی سے اشارہ کرنےكےليے"لاَ اِلٰہَ" کے وقت اٹھائے"اِلاَّ اللہ "کہتے وقت رکھ دے۔ پھر درود شريف پڑھے:اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَّعَلیٰ اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی اِبْرَاھِیْمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّک حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ۔اَللّٰھُمَّ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلیٰ اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلٰی اِبْرَاھِیْمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ۔حوالہ (مسلم، باب الصلاۃ علی النبیﷺ بعد التشھد، حدیث نمبر:۶۱۳۔) بند ترجمہ:اے اللہ رحمت نازل فرما محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اور آپ کی آل پر جیسا کہ رحمت نازل فرمائی آپ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ان کی آل پر ، بیشک تو تعریف اور بزرگی والا ہے۔ پھر قرآن وحدیث میں وارد شدہ دعاؤں کے مثل کوئی دعاکرے۔حوالہ عَنْ إبْرَاهِيمَ ، قَالَ :كَانَ يَسْتَحِبُّ أَنْ يَدْعُوَ فِي الْمَكْتُوبَةِ بِدُعَاءِ الْقُرْآنِ.(مصنف ابن ابي شيبة مَنْ كَانَ يَسْتَحِبُّ أَنْ يَدْعُوَ فِي الْفَرِيضَةِ بِمَا فِي الْقُرْآنِ ۲۹۸/۱) بند جیسے یوں کہے:اللَّهُمَّ إِنِّي ظَلَمْتُ نَفْسِي ظُلْمًا كَثِيرًا وَلَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ فَاغْفِرْ لِي مَغْفِرَةً مِنْ عِنْدِكَ وَارْحَمْنِي إِنَّك أَنْتَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ۔ (بخاری،بَاب الدُّعَاءِ قَبْلَ السَّلَامِ:۷۹۰) یا یوں کہے:رَبَّنَااٰتِنَافِیْ الدُّنْیَاحَسَنَۃً وَّفِیْ الْاٰخِرَۃِ حَسَنَۃً وَّقِنَاعَذَابَ النَّارْ ترجمہ:اے اللہ ہمیں دنیا میں بہلائی عطا فرما اور آخرت میں بھلائی عطا فرما اور ہمیں جہنم کے عذاب سے بچالے۔ پھر دائیں اور بائیں جانب اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللہ وَبَرَکَاتُہُ کہتے ہوئے سلام پھیرے اور دونوں سلام میں اپنے ساتھ نمازیوں اور نیک جنات اور فرشتوں کی نیت کرے اور اگر نماز تین رکعت والی ہو تو قعدۂ اولی میں تشہد پر کچھ زیادہ نہ کرے؛ بلکہ تشہد سے فارغ ہونے کے بعدتیسری رکعت کے لئے تکبیر کہتے ہوئے کھڑا ہو جائے۔حوالہ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ يُحَدِّثُ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا جَلَسَ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ كَأَنَّهُ عَلَى الرَّضْفِ قَالَ شُعْبَةُ ثُمَّ حَرَّكَ سَعْدٌ شَفَتَيْهِ بِشَيْءٍ فَأَقُولُ حَتَّى يَقُومَ فَيَقُولُ حَتَّى يَقُومَ (ترمذي بَاب مَا جَاءَ فِي مِقْدَارِ الْقُعُودِ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ: ۳۳۴) بند تیسری رکعت میں صرف سورہ فاتحہ پڑھے، اگر تین رکعت والی نماز جیسے مغرب کی نماز ہو اور چوتھی رکعت میں بھی اگر چار رکعت والی نماز ہو جیسے ظہر اور عصر کی نمازپھر رکوع اور سجدہ کرے جیسا کہ پہلے دو رکعتوں میں کیا تھا پھر بیٹھ جائے اور قعدۂ اخیرہ میں تشہد پڑھے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجے۔