انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** حضرت عثمان کی سفارت بالآخر آپﷺ نے صلح کی گفتگوکے لئے حضرت عمرؓ کا انتخاب کیا؛ لیکن انھوں نے یہ کہتے ہوئے معذرت کی کہ مکہ میں بنی عدی کا کوئی شخص نہیں جو مجھے پناہ دے، انہوں نے حضرت عثمانؓ کا نام پیش کیا جن کے خاندان بنی امیہ کے اکثر افراد وہاں موجود تھے، حضور ﷺ نے اس رائے کو پسند فرمایا اور حضرت عثمانؓ کو حکم دیا کہ روسائے مکہ سے مذاکرات کریں، نیز وہاں مقیم کمزور مسلمانوں کو پیام دیں کہ گھبرائیں نہیں، اللہ تعالیٰ اپنے دین کو غالب کرے گا،حضرت عثمان ؓاپنے چچا زاد بھائی ابان بن سعید کی حمایت میں مکہ میں داخل ہوئے، روسائے قریش نے آغاز گفتگو سے پہلے حضرت عثمانؓ سے کہا کہ اگر تم چاہو تو کعبہ کا طواف کر سکتے ہو؛ لیکن حضرت عثمانؓ نے جواب دیا کہ جب تک رسول اللہ ﷺ کعبہ کا طواف نہیں کرتے عثمانؓ ادھر رخ کر کے دیکھے گا بھی نہیں،یہ سن کر قریش بہت برہم ہوئے اور حضرت عثمانؓ کو مکہ میں روک لیا۔