انوار اسلام |
س کتاب ک |
جنبی کے پاس پانی صرف بقدرِ وضو ہے توکیا کرے؟ جنبی کے پاس اس قدر پانی ہے کہ اس سے صرف وضو کرسکتا ہے، غسل کے لائق پانی نہیں ہے، اس صورت میں نماز کے لیے وضو اور غسل کے لیے تیمم کا حکم ہے؛ خواہ پہلے تیمم کرے یا پہلے وضو کرے اور پھر تیمم جنابت کے لیے کرے، دونوں طرح جائز ہے۔ (فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۱/۲۶۲، مکتبہ دارالعلوم دیوبند، یوپی)