انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
کسی جگہ اولاً پندرہ دن قیام کی نیت کی، تو کیا آس پاس کے دوروں میں بھی اتمام کرنا ہوگا؟ قاعدہ یہ ہے کہ مقامِ اقامت میں جب تک پندرہ دن کے قیام کی نیت ایک دفعہ میں نہ ہو اس وقت تک قصر ہی کرنا چاہئے اور دورہ میں چونکہ کوئی مقام مسافتِ شرعیہ یعنی قصر کے قابل نہیں، لہٰذا اگر پہلے شہر میں نیت اقامت پندرہ دن کی ہوچکی ہے تب تو پھر دورہ میں قصر کہیں نہیں ہے اور اگرپہلے شہر میں اولاً نیت اقامت پندرہ دن کی نہ ہوئی تھی اور نہ پھر کسی دوسرے مقام میں نیت پندرہ دن کے قیام کی ہوئی تو پھر برابر قصر کرے۔ (فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۴/۴۴۶، مکتبہ دارالعلوم دیوبند، یوپی)