انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** شعر وشاعری شعروشاعری اہلِ عرب کے خمیر میں تھی، اس کا چرچا ہرمحفل اور ہرگھر میں تھا، اس کے ذریعہ بڑے بڑے معرکے سرہوتے تھے اور اسی کے سہارے قبیلوں اور خاندانوں کی سیادت وقیادت ملتی تھی، جزیرہ میں جتنی قومیں آباد تھیں، یہودی، نصرانی یامجوسی وہ سب عربوں کے شعری شاعری سے متاثر ہوئیں اور انھوں نے خود بھی اس میں حصہ لیااور اس طرح سے عربوں کے بہت سے اخلاق وعادات اور تصورات غیرمحسوس طور پر ان میں رواج پاگئے، جزیرہ عرب کے یہود میں متعدد حظباء وشعراء پیدا ہوئے، ابن سلام نے طبقات الشعراء میں ان کا تذکرہ کیا ہے؛ مگران میں کسی قدیم شاعر کا نام نہیں ہے، ان میں بیشتر ظہورِ اسلام کے وقت موجود تھے، یااس سے کچھ پہلے گذر چکے تھے، ان کے نام یہ ہیں: (۱)سمئول بن عادیا، یہ یہو دکے صاحب دیوان اور فحول شعراء میں تھا، اس کا دیوان الاب شیخو صاحب المنجد نے بڑے اہتمام سے چھپوایا ہے (اس کے یہودی یانصرانی ہونے کی بحث کتاب میں موجود ہے اس لیے ہم یہاں نظرانداز کرتے ہیں) اس کا زمانہ ظہورِ اسلام سے کچھ پہلے ہے؛ اسی کے لڑکے حضرت رفاعہ رضی اللہ عنہ صحابی ہیں، جن کا تذکرہ اس کتاب میں موجود ہے۔ (۲)رافع بن الحقیق، قبیلہ بنو نضیر سے اس کا تعلق تھا، اس نے اسلام کے خلاف اپنے اشعار میں بہت زہرافشانی کی ہے، سیرت اور طبقات کی کتابوں میں اس کے بہت سے اشعار موجود ہیں۔ (۳)کعب بن اشرف، یہود مدینہ کا سب سے مشہور شاعر اور ان کا سرگروہ تھا، اس کوشاعری پرپوری قدرت تھی، اسلام سے اس کوطبعی بغض تھا، اس لیے وہ اپنے اشعار کے ذریعہ اسلام کے خلاف خوب زہراگلتا تھا، مقتولین بدر کا مرثہ لکھ کراس نے قریش سے خراج تحسین وصول کیا ادب وسیرت کی کتابوں میں اس کے مراثی اور دوسرے اشعار کثرت سے ملتے ہیں۔ ان کے علاوہ شریح بن عمران، شعبہ بن غریض، ابوقیس بن رفاعہ، ابوالذیال، درہم بن زید وغیرہ یہودی شعراء کا تذکرہ بھی ابن سلام نے کیا ہے، بعض یہودی شعراء کا تذکرہ اس کتاب میں بھی موجود ہے، اغانی میں ایک یہودی شاعر کا تذکرہ موجود ہے جس نے یہودی مقتولین کا مرثیہ کہا تھا (اغانی:۱۹/۹۶) اسی طرح صاحب تاریخ الخمیس نے ایک خاتون شاعرہ عصماء کا تذکرہ کیا ہے۔ (اغانی:۱/۴۰۶) طوالت کے خیال سے ان شعراء کے اشعار نقل نہیں کیے گئے؛ لیکن ان کے اشعار کے مطالعہ سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ عربی شاعری کی عام خصوصیات ان کی شاعری میں بھی بڑی حد تک پائی جاتی ہیں، خصوصیت سے سمئول اور کعب اس حیثیت سے بہت زیادہ ممتاز ہیں، شعراء یہود کی شاعری اس حیثیت سے عام عرب شعراء سے ممتاز ہے کہ ان کے اشعار میں مذہبی اصطلاحیں، مذہبی تصورات، انبیاء اور کتب مقدسہ کے نام، خداوآخرت کے تذکرے کثرت سے ملتے ہیں جس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ان کے بہت سے تمدنی اور مذہبی تصورات شاعری کے ذریعہ بھی عربوں میں آگئے ہوں گے۔