انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حجاج کی مہلب کی عزت افزائی عبدالملک بن مروان کے لیے حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کے بعد سب سے زیادہ خطرناک خوارج کا فتنہ تھا؛ اگرعبدالملک خوارج کی طرف سے چند روز اور بے فکر رہتا اور ان کے استیصال کی تدبیروں میں مصروف نہ ہوجاتا تویقیناً خراسان وفارس وعراق وغیرہ صوبے اس کے قبضے سے نکل گئے ہوتے اس فتنہ کوفرو کرنے کے لیے حجاج کے سوا کوئی دوسرا شخص عراق کی گورنری کے لیے موزوں نہ تھا، حجاج نے اپنے فرائض کوعراق میں آکر نہایت خوبی کے ساتھ انجام دیا، مہلب بن ابی صفرہ کا انتخاب بھی خوارج کی سرکوبی کے لیے بہت عمدہ اور صحیح انتخاب تھا، اب جب کہ کئی برس کی کوششوں کے بعد خوارج کی طرف سے اطمینان حاصل ہوا توعبدالملک نے سنہ۷۸ھ میں کوفہ وبصرہ یعنی عراق کے سواخراسان وسجستان بھی براہِ راست حجاج کی حکومت وانتظام میں دے دیا، اس طرح گویا حجاج کوتمام مشرقی ممالکِ اسلامیہ کا حاکم بنادیا، حجاج نے اسی سال مہلب بن ابی صفرہ کوخراسان کا حاکم اور عبیداللہ بن ابوبکرہ کوسجستا کا امیر بناکر روانہ کیا، مہلب اب تک ایک مشہور سپہ سالار تھا؛ لیکن اب وہ امیرخراسان بن گیا۔ مہلب سنہ۸۰ھ تک خود بصرہ ہی میں مقیم رہا اور اپنی طرف سے اپنے بیٹے حبیب کوخراسان کا امیربناکر بھیجا، حبیب نے باپ کی ہدایت کے موافق خراسان میں جاکر امیہ بن عبداللہ اور اس کے اہل کاروں سے کسی قسم کا تعارض نہیں کیا، نہ ان کی تعظیم وتکریم میں کسی قسم کا فرق آنے دیا، مہلب کی بیٹی ہند بنتِ مہلب سے حجاج نے شادی کرلی اور اس طرح مہلب کوحجاج کے ساتھ رشتہ داری کا بھی تعلق حاصل ہوگیا۔ سنہ۸۰ھ میں مہلب نے خود خراسان میں آکرملک کا اہتمام وانتظام اپنے ہاتھ میں لیا اور پانچ ہزار کی جمعیت لے کرماورالنہر کی طرف بڑھ کرمقامِ کش کا محاصرہ کیا؛ یہاں بادشاہِ ختن کے چچازاد بھائی نے آکر مدد کی درخواست کی، مہلب نے اپنے بیٹے یمید کواس کے ساتھ بھیج دیا، یزید نے شاہِ ختن کوقتل کیا اور ختن کا ملک اس کے بھتیجے کوسپرد کرکے حسب منشاء عہد نامہ لکھواکر واپس آیا؛ انھیں ایام میں مہلب نے اپنے بیٹے حبیب کوچارہزار فوج دیکر بخارا پرحملہ کرنے کے لیئے بھیجا، والیٔ بخارا نے چالیس ہزار فوج سے مقابلہ کیا؛ مگرانجام کارحبیب کوفتح اور بخارا والوں کوشکست حاصل ہوئی، حبیب بہت سامالِ غنیمت لے کرمہلب کی خدمت میں واپس آیا کش کا محاصرہ دوبرس تک جاری رہا، آخر اہلِ کش نے جزیہ دینا منظور کرلیا اور مہلب بعد صلح قلعہ کش سے واپس ہوا۔