انوار اسلام |
س کتاب ک |
دو تین راتوں میں قرآن مکمل سن کر باقی دن تراویح چھوڑ دینا کیسا ہے؟ بعض لوگ ایسے ہیں جو کہ رمضان کی شروع کی ایک رات یا تین راتوں میں پورا قرآن شریف تراویح میں سن لیتے ہیں اور پھر بقیہ دنوں میں تراویح نہیں پڑھتے، دوسرے یہ کہ بعض لوگ پورا قرآن ایک رات میں سن کر باقی راتوں میں امام صاحب کے ساتھ فرض پڑھ کر تروایح خود اکیلے جلدی پڑھ لیتے ہیں،اس طرح کرنا درست نہیں ہے، اس لئے کہ تراویح پڑھنا مستقل سنت ہے اور تراویح میں پورا قرآنِ کریم سننا الگ سنت ہے، جو شخص ان میں سے کسی ایک سنت کا تارک ہوگا وہ گناہگار ہوگا۔ (آپ کے مسائل اور اُن کا حل:۳/۶۲، کتب خانہ نعیمیہ دیوبند)