انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** علماءِ تراجم رجال جہاں تک فن اسماء الرجال کا تعلق ہے، اس کا اصل سہرا ان قدماء کے سرہے جن کا ذکر ہم ائمہ جرح وتعدیل میں کرآئے ہیں؛ لیکن ان کے اقوال وتحقیقات کوباقاعدہ کتابی صورت میں لانے کی خدمت جن حضرات نے سرانجام دی؛ انہیں ہم یہاں علماءِ تراجمِ رجال کے عنوان سے ذکر کریں گے، یہ صحیح ہے کہ ان سے پہلے وہ قدماء جن کا ذکر ہم پہلے کرآئے ہیں اس سلسلہ میں قدم اُٹھا چکے تھے، امام احمد بن حنبلؒ نے کتاب العلل ومعرفۃ الرجال لکھ کر اس کا آغاز کردیا تھا، امام بخاریؒ بھی تاریخِ کبیر لکھ چکے تھے، امام ترمذیؒ اپنی جامع میں جگہ جگہ رواۃ پر بحث کر آئے تھے؛ لیکن حق یہ ہے کہ جس طرح متونِ احادیث پہلے دورِ تدوین میں اس عمدگی سے تالیف نہ ہوسکے جوتیسرے دور کی تدوین میں ہمیں نظر آتی ہے؛ اِس طرح اسماءالرجال میں بھی جوشانِ تالیف پچھلے دور کی کتابوں میں ملتی ہے وہ پہلے ادوار کی تالیفات سے بہت مختلف اور کامل ہے؛ سوعلماءِتراجم کے عنوان سے ہم اُن ائمہ اسماءالرجال کا ذکر کریں گے، جن کی کتابیں اس وقت اس باب میں علماء کی مراجع ومصادر ہیں، ان ائمہ حدیث میں ابن ابی حاتم، علامہ مزی، حافظ شمس الدین ذہبیؒ، حافظ ابنِ حجر عسقلانیؒ، علامہ بدرالدین عینیؒ زیادہ قابلِ ذکر ہیں۔