انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
خطبہ میں بیٹھنے کی ہیئت اور دُعاءپرآمین کہنا خطبۂ جمعہ کے درمیان سامعین کوحسب سہولت بیٹھنے کی گنجائش ہے؛ کیونکہ تمام کیفیات میں نماز کے حکم میں نہیں ہے: إذَاشَهِدَ الرَّجُلُ عِنْدَ الْخُطْبَةِ إنْ شَاءَ جَلَسَ مُحْتَبِيًا أومُتَرَبِّعًا أوكما تَيَسَّرَ۔ (الفتاوی الہندیہ:۱/۱۴۸) اسی طرح بیٹھے: وَيُسْتَحَبُّ أَنْ يَقْعُدَ فيها كما يَقْعُدُ في الصَّلَاةِ۔ (الفتاوی الہندیہ:۱/۱۴۸) اس لیے خطبہ اولیٰ وثانیہ میں الگ الگ ھیئتوں کومتعین کرلینا نہ حدیث سے ثابت ہے اور نہ سلفِ صالحین سے، خطبہ کے درمیان جودُعاء آتی ہے اس پرسامعین کا ہاتھ اُٹھانا اور آمین کہنا مناسب نہیں؛ کیونکہ خطبہ کے درمیان ہرطرح کے ذکر سے منع کیا گیا ہے، خطیب کی دُعاء یوں بھی تمام حاضرین کی طرف سے ہوتی ہے۔ (کتاب الفتاویٰ:۳/۵۰،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔ فتاویٰ رحیمیہ:۶/۱۴۸، مکتبہ دارالاشاعت، کراچی)