انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** سریہ کرز بن جابر فہری بجانب عرنیہ(شوال ۶ہجری) قبیلہ عُرنیہ کے آٹھ آدمی رسول اﷲ ﷺ کے پاس آئے اور اسلام قبول کیا، ان کو مدینہ کی آب و ہوا راس نہ آئی تو حضور ﷺ نے مدینہ سے باہر چراہ گاہ میں رہنے اور اونٹ کے دودھ وغیر ہ کے استعمال کا حکم دیا، چنانچہ وہ لوگ " ذوالجدر میں جو مدینہ کے چھ میل پر قبا کے علاقہ میں" عیر کے قریب جہاں اونٹ چرتے تھے وہاں چلے گئے اور رہنے لگے یہاں تک کہ وہ لوگ ہر طرح سے تندرست و توانا ہوگئے، ایک دن صبح کے وقت ان لوگوں نے اونٹوں پر حملہ کیا اور ہنکا کر لے گئے ، ان کو رسول اﷲﷺ کے آزا د کردہ غلام یسار نے جن کے ہمراہ ایک جماعت تھی دیکھ لیا اور ان سے جنگ کی ، ان لوگوں نے ان کا ہاتھ پاوں کاٹ دیا ، زبان اور آنکھوں میں کانٹے بھونک دئیے، یہاں تک کہ وہ مرگئے، حضورﷺ کو جب یہ خبر ملی تو کُرز ؓ بن جابر الفہری کی سرکردگی میں بیس سوار روانہ فرمائے ، ان لوگوں نے گھیر کر انھیں گرفتار کرلیا اور رسیوں سے باندھ کر گھوڑوں پر ساتھ بٹھا کر مدینہ لے آئے ، رسول اﷲ ﷺ الغابہ میں تھے جہاں ان لوگوں کو لایا گیا اور ان کو عبرت ناک سزائیں دی گئیں، وہاں حضور ﷺ کی پندرہ اونٹنیاں تھیں جو بہت دودھ دینے والی تھیں ، ان میں سے صرف چودہ واپس ملیں اور ایک اونٹنی جس کا نام الحناء تھا حضور ﷺ کو نہیں ملی ، آپﷺ نے دریافت فرمایا تو کہا گیا کہ اسے ان لوگوں نے ذبح کر ڈالا، (طبقات ابن سعد)