انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت ابوسنانؓ بن محصن نام ونسب وہب نام،ابوسنان کنیت،والد کا نام محصن تھا، نسب نامہ یہ ہے وہب ابن محصن بن حرثان بن قیس بن لبہ بن غنم بن دو دان بن اسد بن خزیمہ،وہب مشہور صحابی،حضرت عکاشہؓ بن محصن کے بھائی اورقبیلہ بنو عبدشمس کے حلیف تھے۔ اسلام وہجرت زمانۂ اسلام کی صحیح تعیین نہیں کی جاسکتی،مگر اتنا مسلم ہے کہ اذنِ ہجرت کے پہلے اسلام لاچکے تھے اور بدر سے پہلے مدینہ آگئے تھے۔ بدر مدینہ آنے کے بعد ہی بدر کا معرکہ پیش آیا؛چنانچہ اول اول اسی میں شریک ہوئے، پھر احد اورخندق میں جان بازیاں دکھائیں۔ (ابن سعد،جلد۳،۱:۶۵) وفات ۵ھ میں بنوقریظہ کی مہم میں نکلے اوردورانِ محاصرہ میں انتقال کرگئے اور بنو قریظہ کے قبرستان میں سپرد خاک ہوئے۔ (اصابہ:۸/۹۲) بعض ارباب سیر کا بیان ہے، کہ ابوسنان صلح حدیبیہ میں موجود تھے اوربیعت رضوان میں سب سے پہلے ان ہی نے بیعت کی تھی؛لیکن یہ محض التباس ہے،غزوۂ بنو قریظہ میں ان کی وفات مسلم ہے اوربیعت اس سے ایک سال بعد ۶ھ میں ہوئی بیعت کرنے والے یہ نہیں ؛بلکہ ان کی لڑکے سنان بن ابوسنان تھے۔