انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
مسجد میں چٹائی کی ٹوپیاں رکھنے اور ان کو پہن کر نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟ چٹائی کی ٹوپیاں مسجد میں رکھنا جائز نہیں اور ان کو سر پر رکھ کر نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے، اس کے اسباب درجِ ذیل ہیں: (۱) ایسی ٹوپیاں مسجد میں رکھنا احترامِ مسجد کے خلاف ہے، بالخصوص جبکہ ان کے تنکے نکل کر مسجد میں بکھرتے ہیں اور ان پر میل کی تہ نظر آتی ہے اور پسینے اور میل کی بُو آتی ہے ، کیا کوئی شخص ایسی ٹوپیوں کو اپنے مکان کی زینت بنانے کو تیار ہے؟ اگر نہیں تو خدا کے گھر کے لئے اس کو کیونکر جائز قرار دیا جاسکتا ہے؟ (۲) اس قسم کی ضروریات مسجد میں رکھنے سے عوام کے ذہن میں خیال ترقی کررہا ہے کہ وہ مسجد کو عبادت گاہ کے بجائے خیراتی اور رفاہی ادارہ سمجھنے لگے ہیں اور یہ مسجد کےمقصد کے خلاف ہے اور اس میں مسجد کی توہین ہے۔ (۳) جو لباس پہن کر انسان کسی مجلس میں جانے سے شرماتا ہو ایسے لباس میں نماز پڑھنا مکروہ تنزیہی ہے اور اس پر دوام مکروہ تحریمی لکھا ہے۔ (احسن الفتاویٰ:۳/۴۳۷، زکریا بکڈپو، دیوبند)