انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** موذی جانوروں کا قتل تہذیب یافتہ سلطنتوں میں رعایا کے آرام و آسائش کے لئےموذی جانوروں کا قتل بھی رائج ہے اوربعض حالتوں میں اس پر انعامات دیئے جاتے ہیں، امیر معاویہؓ کے زمانہ میں نصیبین میں بچھوں کی اتنی کثرت تھی کہ وہاں کے لوگ ان سے پریشان ہوگئے تھے،وہاں کے عامل نے امیر معاویہؓ کے پاس اس کی شکایت لکھی انہوں نے لکھا کہ شہر کے باشندوں پر بچھوؤں کی ایک تعداد مقرر کردیجائے کہ وہ ہر رات کو اس تعداد میں بچھو پکڑ کر لایا کریں؛چنانچہ یہ حکم جاری ہوا، اورلوگ مقررہ تعداد میں بچھو پکڑ کے لاتے تھے اور وہ مارڈالے جاتے تھے اس طرح بچھوؤں کی تعداد میں نمایاں کمی ہوگئی۔ (معجم البلدان،ذکر نصیبین)