انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** احسن البیان یہ مولانا محمدصاحب جوناگڑھی کی تفسیر ہے جسے "الدارالسلفیہ، بمبئی" نے شائع کیا ہے، سعودی حکومت نظرثانی کے بعد ان دنوں اس کو طبع کراکے بڑے پیمانے پر تقسیم کررہی ہے۔ مقدمہ تفسیر میں اس تالیف کے محرک کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ: "مسلم معاشرہ میں قرآن مجید کے جو اُردو ترجمے اور حواشی اور تفاسیر پائی جاتی ہیں وہ عموماً کسی نہ کسی فقہی اسکول اور تقلیدی مذاہب کی ترجمان ہیں، جن میں قرآن مجید سے زیادہ ان مذاہب اور اہل فکر کی ترجمانی پر زور دیا گیا ہے، اس طرح اللہ کے بندوں نے کلام الٰہی کو بھی اپنی اپنی فکری آراء، تفسیری تاویلات اور فقہی اجتہادات کے رنگ میں رنگ لیا ہے ،جس کا نتیجہ یہ ہے کہ عصر حاضر کی بعض قرآنی تفسیروں میں صحیح ترین اور متفق علیہ احادیث تک کا صراحتاً انکار کرکے سلف صالح کے منہج ومسلک کی معاذ اللہ تکذیب کی گئی ہے، کچھ حضرات نے تو یہاں تک جرأت کرڈالی ہے کہ اپنے تمام شرکیہ عقائد کو قرآنی آیات سے ثابت کرنے کی کوشش کی ہے"۔ تفسیر کی زبان واضح اور شستہ ہے، ترجمہ بھی سلیس ہے؛ لیکن افسوس کہ خود مصنف نے اس تفسیر میں گروہی تنگ نظری کا اس سے بڑھ کر ثبوت دیا ہے، جس کا ان کو دوسروں سے گلہ ہے، موقع اور بے موقع ان مسائل کو زیربحث لایاگیا ہے جن میں احناف اور موجودہ دور کے غیرمقلد حضرات کے درمیان اختلاف ہے اور مسائل کا تجزیہ جانبدارانہ انداز پر اس طرح کیا گیا ہے کہ دوسرے فریق کے دلائل سے مکمل بے اعتنائی برتی گئی ہے۔