انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** حضرت اسماء بن حارثہ اسلمیؓ نام ونسب اسماء نام، ابو محمد کنیت،نسب نامہ یہ ہے، اسماء بن حارثہ بن عبداللہ بن غیاث بن سعد بن عمرو بن عامر بن ثعلبہ بن مالک بن افصی اسلمی۔ اسلام فتح مکہ سے پہلے مشرف باسلام ہوئے، ان کا قبیلہ مدینہ سے کچھ فاصلہ پر رہتا تھا ،لیکن یہ خود مدینہ میں رہتے تھے، یہ ان تنگ حال اور صاحبِ احتیاج صحابہ میں تھے ،جن کا سہارا رحمۃ للعالمین کے سوا کوئی نہ تھا؛چنانچہ آپ نے انہیں اصحابِ صفہ کے زمرہ میں داخل فرما کر ان کے معاش کا انتظام فرمادیا تھا۔ (ابن سعد،جلد۲۴،قسم۲،صفحہ۴،۵ ، اصابہ :۱/۴۸) اس لیے یہ شب وروز آستان نبویﷺ پر پڑے رہتے تھے، رسول اللہ ﷺ کی خدمت گذاری ان کا مشغلہ حیات تھا، حضرت ابو ہریرہؓ جو کاشانہ نبویﷺ کے بڑے حاضر باش تھے، فرماتے تھے کہ ہند اوراسماء حارثہ کے لڑکے رسول اللہ ﷺ کے خادم تھے،ہر وقت آپ کے آستانہ پر حاضر رہتے تھے اورآپ کی خدمت گذاری میں زندگی بسر کرتے تھے۔ ان کے قبیلہ بنی اسلم میں ان ہی کے ذریعہ سے مذہبی احکام بھیجے جاتے تھے؛چنانچہ عاشورہ کے روز ہ کا حکم بھی یہی لے کر گئے تھے۔ وقت امیر معاویہ کے عہد میں بصرہ میں وفات پائی۔