انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** اتابکان خوارزم شاہیہ بلگاتگین غزنوی کا ایک ترکی غلام انوشتگین تھا، جوسلطان ملک شاہ سلجوقی کا آب دار ہوتیا تھا، اس کوملک شاہ نے خوارزم یعنی خیوا کا حاکم مقرر کیا تھا، اس کے بعد اس کا جانشین اس کا بیٹا ہوا، جس کا نام خوارزم شاہ تھا، اس نے اپنی حکومت کوترقی دی، دریائے جیحون کے کنارے تک اپنی حکومت کوسعت دے کرخراسان واصفہان کوبھی فتح کرلیا، اس کے بعد اس نے بہت تیزی کے ساتھ سنہ۶۱۱ھ میں افغانستان کے ایک برے حصے کوغزنین تک فتح کرلیا؛ پھراس نے شیعہ مذہب اختیار کرکے یہ ارادہ کیا کہ خلافتِ عباسیہ کوبیخ وبن سے اکھیڑ کرنیست ونابود کردے، ابھی اس ارادے میں کامیاب نہ ہونے پایا تھا کہ چنگیز خان نے حملہ کرکے اپنی طرف متوجہ کرلیا، آخرمغلوں نے اس کوخوب پریشان کیا اور وہ ان کے سامنے سے بھاگتا اور فرار ہوتا ہوا آخربحیرہ قزوین کے ایک جزیرہ میں سنہ۶۱۷ھ میں مرگیا، اس کے تین بیٹے تھے، وہ بھی باپ کے بعد مغلوں کے آگے آگے بھاگتے پھرے، ایک بیٹا جلال الدین حوارزمی بھاگ کرہندوستان میں آیا اور دوبرس ہندوستان میں رہ کرپھرواپس چلاگیا، آخر سنہ۶۲۸ھ میں مغلوں نے اس خاندان کا خاتمہ کردیا، خوارزم شاہیوں کی حکومت سنہ۴۷۰ھ سے ۶۲۸ھ تک رہی؛ مگراس سلطنت پربارہ سال ایسے عروج کے گزرے کہ وہ سلطنت سلجوقی کی ہم پلہ سمجھی جاتی تھی۔