انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** کتاب کتابوں پر ایمان ایک مسلمان کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ وہ اپنے پیغمبر کے صحیفہ وحی(کتاب) پرایمان لائے!سورۂ بقرہ کے شروع ہی میں سچے مؤمنوں کی تعریف میں فرمایا گیا: " وَالَّذِیْنَ یُؤْمِنُوْنَ بِمَآ اُنْزِلَ اِلَیْکَ" (البقرۃ:۴) اور وہ لوگ ایسے ہیں کہ یقین رکھتے ہیں اُس کتاب پر بھی جو آپ کی طرف اُتاری گئی۔ (ترجمہ حضرت تھانویؒ) قرآن کریم اگر اتناہی کہتا کہ میری پیروی کرنے والو!صرف مجھ پر ایمان لاؤ تو یہ کوئی اہم بات نہ ہوتی اس لیے کہ ہر مذہب والوں کی یہی تعلیم ہوتی ہے؛لیکن قرآن نے اپنے تکمیلی پہلو کو پیش نظر رکھتے ہوئےیہ ضروری قرار دیا کہ قرآن کے ساتھ دوسری آسمانی کتابوں کی صداقت بھی تسلیم کرے یعنی کوئی شخص اس وقت تک مسلمان نہیں ہوسکتا جب تک قرآن کے ساتھ دوسری کتابوں کو تسلیم نہ کرے،جیساکہ اللہ تبارک وتعالی کا ارشاد ہے: " یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اٰمِنُوْا بِاللہِ وَرَسُوْلِہٖ وَالْکِتٰبِ الَّذِیْ نَزَّلَ عَلٰی رَسُوْلِہٖ وَالْکِتٰبِ الَّذِیْٓ اَنْزَلَ مِنْ قَبْلُ" (النساء:۱۳۶) اے ایمان والو! تم اعتقاد رکھو اللہ کے ساتھ اور اس کے رسول کے ساتھ اور اس کتاب کے ساتھ جو اس نے اپنے رسول پر نازل فرمائی اور اُن کتابوں کے ساتھ جو کہ پہلے نازل ہوچکی ہیں۔ (ترجمہ حضرت تھانویؒ) "وَالَّذِیْنَ یُؤْمِنُوْنَ بِمَآ اُنْزِلَ اِلَیْکَ وَمَآ اُنْزِلَ مِنْ قَبْلِکَ"۔ (البقرۃ:۴) اور وہ لوگ ایسے ہیں کہ یقین رکتھے ہیں اس کتاب پر بھی جو آپ کی طرف اتاری گئی ہے اور اُن کتابوں پر بھی جو آپ سے پہلے اتاری جاچکی ہیں۔ (ترجمہ حضرت تھانویؒ)