انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** مسلمانوں اور بنو ثقیف میں خون ریز معرکہ محاصرہ کے دوران شدت سے لڑائی جاری رہی، فریقین نے ایک دوسرے پر مسلسل تیر اندازی کی، علامہ ابن کثیر نے لکھا ہے کہ اس غزوہ کے دوران حضرت سلمانؓ فارسی نے خود منجنیق بنایا اور اس کے استعمال کا مشورہ دیا(سیرت النبی) اسلام میں یہ پہلا موقع تھا کہ قلعہ شکن آلات یعنی دبابہ اور منجنیق استعمال کئے گئے تھے ، گولہ باری سے قلعہ کی فصیل میں بڑا شگاف پڑگیا اور مسلمانوں کی ایک جماعت دبابہ کے اندر گھس کر آگ لگانے کے لئے دیوار تک پہنچ گئی لیکن اہلِ قلعہ نے گرم سلاخیں پھینکنا شروع کیا جس سے مجبور ہوکر مسلمانوں کو وہاں سے ہٹنا پڑا، دبابہ پر اہل قلعہ نے گرم لوہے کی سلاخیں برسائیں اور اس شدت کی تیر اندازی کی کہ حملہ آوروں کو ہٹنا پڑا ، محاصرہ کی طوالت کے باوجود شہر کے فتح ہونے کے کوئی امکانات نہ تھے،