انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** موئے مبارک آگ میں نہ جلے نسیم الریاض میں لکھا ہے کہ عدیم ابن ظاہری علوی کے پاس آنحضورﷺ کے موئے مبارک تھے جن کی تعداد چودہ تھی انہوں نے حلب کے ایک امیر کے پاس جو علویوں سے محبت رکھتا تھا ان بالوں کو بطور ہدیہ پیش کیا ،امیر حلب نے ان بالوں کو بڑی عزت وتکریم سے قبول کیا اور علوی کی بھی معقول خدمت کی، ایک مدت کے بعد وہ علوی جب اس امیر کے پاس گیا تو امیر حلب نے اس علوی سے رخ دے کر بات نہ کی اور چیں بہ چیں ہوا علوی نےغصہ کا سبب پوچھا تو امیر نے بتایا کہ میں نے سنا ہے جو بال تم لائے ہو وہ آنحضورﷺ کی جانب غلط طور پر منسوب کیے گئے ہیں، علوی نے کہا کہ ان کو منگوایے؛ چنانچہ وہ بال لائےگئے اور آگ جلائی گئی، آگ میں بال ڈال دیے گئے؛ لیکن وہ بجائے جلنے کے اور بھی اچھے ہوگئے یہ دیکھ کر امیر نے اپنی رائے بدلی اور علوی کی پہلے سے زیادہ تعظیم کی اور نذر پیش کی یہ آنحضورﷺ کا معجزہ تھا کہ آگ نے بال پر اثر نہ کیا ۔