انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
وتر کے بعد نفل کھڑے ہوکر پڑھے یا بیٹھ کر؟ وتر کے بعد کی دو رکعت نفل کھڑے ہوکر پڑھنا افضل ہے، آنحضرت ﷺ کا ارشاد ہے کہ بیٹھ کر نفل پڑھنے والے کے لئے نصف ثواب ہے اور آنحضرت ﷺسے دونوں طریقے ثابت ہیں، لیکن آنحضرت ﷺ کو بیٹھ بیٹھ کر پڑھنے میں پورا ثواب ملتا تھا، یہ آپ ﷺ کی خصوصیت تھی، کیونکہ اس میں بھی امت کی تعلیم تھی کہ کھڑا ہونا فرض نہیں ہے، امت کو تعلیم دینا نبوت کے واجبات میں سے ہے، پس آپ ﷺ کے بیٹھ کر نفل پڑھنے میں بھی واجب کی ادائیگی ہے، جس کا ثواب نفل سے زیادہ ہوتا ہے، البتہ بعض بزرگوں سے منقول ہے کہ اگر کئوی منبع سنت وتر کے بعد کی دو رکعت کبھی کبھار اس سے نیت سے بیٹھ کر پڑھے کہ آنحضرت ﷺ بیٹھ کر ادا فرماتے تھے، میں بھی اتباعاً بیٹھ کر پڑھوں تو عجب نہیں کہ اس کو اس کی نیت کے مطابق پورا اجر و ثواب ملے ، لیکن ازروئے حدیث تو کھڑے ہوکر پڑھنے والا پورے ثواب اور بیٹھ کر پڑھنے والا نصف ثواب کا حقدار ہوگا۔ (فتاویٰ رحیمیہ:۵/۲۲۴، مکتبہ دارالاشاعت، کراچی۔امداد الفتاویٰ، جدید مبوب:۱/۴۵۹، زکریا بکڈپو، دیوبند۔کتاب الفتاویٰ:۲/۳۵۴،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)