انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت رفاعہ القرضی نام ونسب رفاعۃ نامباپ کا نام قرظہ، نسبایہودی تھے۔ (بعض لوگوں نے رفاعہ بن السمؤال اور ان کوایک تصور کیا ہے؛ مگراصابہ میں اس کی تردید ہے (اصابہ:۱/۵۵۹)) (البدایۃ والنہایۃ:۵/۱۲۵) جب بنی قریظہ کے لوگوں کوقتل کرنے کافیصلہ ہوا تویہ تاکید تھی کہ نابالغ بچے نہ قتل کیے جائیں، حضرت رفاعہ رضی اللہ عنہ اس وقت کمسن تھے، اس لیے قتل نہیں کیے گئے۔ اسلام قبولِ اسلام کے بارے میں کوئی تفصیل نہیں معلوم ہوسکی، اصابہ میں اس قدر ہے کہ ان کودیدارِ نبوی حاصل ہوا تھا، آپ کے صاحبزادے علی کا بیان ہے کہ: كان أبي من الوفد الذين أسلموا من أهل الكتاب۔ (الإصابة في معرفة الصحابة:۲/۲۶۹، شاملہ، موقع الوراق) ترجمہ:اہلِ کتاب کے اس وفد میں جنھوں نے اسلام قبول کیا میرے باپ بھی تھے۔ فضل وکمال آپ کا شمار ان اہلِ کتاب صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین میں ہے جن کے بارے میں یہ آیت نازل ہوئی: وَلَقَدْ وَصَّلْنَا لَهُمُ الْقَوْلَ لَعَلَّهُمْ يَتَذَكَّرُونَo الَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْكِتَابَ مِنْ قَبْلِهِ هُمْ بِهِ يُؤْمِنُونَ۔ (القصص:۵۱،۵۲)