انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** مسیلمہ کذاب اسی سال یمامہ سے بنو حنیفہ کا وفد آیا جس میں مسیلمہ بن حبیب کذاب، جرجان بن عنہم ،طلق بن علی،سلمان بن حنظلہ شامل تھے ان لوگوں نے مدینہ میں پہنچ کر اسلام قبول کیا، پندرہ روز ٹھہرے رہے اورابی بن کعب سے قرآن مجید سیکھتے رہے،اس وفد کے اورلوگ تو اکثر خدمت میں حاضر ہوتے تھے ،مگر مسیلمہ باجازت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم جائے قیام پر اسباب کی حفاظت کے لئے رہتا تھا، اسی سال دس یا زیادہ آدمیوں کا وفد بنو کندہ کا آیا،اسی زمانے میں کنانہ کے وفد کے ساتھ حضرت موت کا بھی وفد آیا، ان سبھوں نے بطیب خاطر اسلام قبول کیا،اسی زمانے میں وائل بن حجر خدمت نبوی میں حاضر ہوکر مسلمان ہوئے،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے داخلِ اسلام ہونے سے بڑی خوشی کا اظہار فرمایا اورمعاویہ بن ابو سفیان کو حکم دیا کہ وائل بن حجر کو لے جاکر ٹھہرائیں ،وائل بن حجر سوار تھے اور معاویہؓ پیادہ،معاویہ نے اثنائے راہ میں کہا کہ تم مجھے اپنی جوتیاں دےدو،میرے پاؤں زمین کی گرمی سے جلے جاتے ہیں،وائل نے کہا میں تم کو نہیں دوں گا کیونکہ میں ان کو پہن چکا ہوں ،معاویہ نے کہا:اچھا تم اپنے پیچھے مجھ کو بٹھالو، وائل نے جواب دیا کہ تم بادشاہوں کے ساتھ سواری پر نہیں بیٹھ سکتے،معاویہؓ نے کہا کہ میرے تو پاؤں جلے جاتے ہیں وائل نے کہا کہ تمہارے لئے کافی ہے کہ میرے ناقہ کے سائے میں چلو، یہی وائل زمانہ خلافت معاویہؓ میں ان کے پاس وفد ہوکر گئے تو انہوں نے ان کی بڑی عزت کی تھی،اسی سال محارب کے تین آدمیوں کا اورمذ حج کے پندرہ آدمیوں کا وفد آیا،ان لوگوں نے قرآن پڑھا اور فرائضِ اسلام کی تعلیم سے واقف ہوکر اپنی قوم میں واپس گئے۔