انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** نماز جنازہ کے احکام warning: preg_match() [function.preg-match]: Compilation failed: regular expression is too large at offset 34224 in E:\wamp\www\Anwar-e-Islam\ast-anwar\includes\path.inc on line 251. مسئلہ:میت کے جنازہ کی نماز پڑھنا مسلمانوں پر فرض کفایہ ہے، اگر کوئی ایک مسلمان بھی نماز جنازہ پڑھ لے تو باقی لوگوں سے فرض ساقط ہو جائے گا اور اگر اس پر کوئی ایک بھی نماز نہ پڑھے تو تمام لوگ گنہگار ہوں گے۔حوالہ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَمْسٌ تَجِبُ لِلْمسلم، عَلَى أَخِيهِ رَدُّ السَّلَامِ وَتَشْمِيتُ الْعَاطِسِ وَإِجَابَةُ الدَّعْوَةِ وَعِيَادَةُ الْمَرِيضِ وَاتِّبَاعُ الْجَنَائِزِ(مسلم، بَاب مِنْ حَقِّ الْمسلم، لِلْمسلم، رَدُّ السَّلَامِ: ۴۰۲۲)، مذکورہ حدیث میں تجب کا لفظ سے معلوم ہوتا ہے کہ حدیث میں جن امور کا ذکر کیا گیا اس پرعمل کرنا ضروری ہے اور حدیث میں ذکر کردہ امور میں اتباع الجنائز بھی ہے اس لفظ میں میت سے متعلق غسل، تکفین، نماز اور تدفین وغیرہ سب داخل ہیں۔ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ « صَلُّوا خَلْفَ كُلِّ بَرٍّ وَفَاجِرٍ وَصَلُّوا عَلَى كُلِّ بَرٍّ وَفَاجِرٍ (دار قطني باب صِفَةِ مَنْ تَجُوزُ الصَّلاَةُ مَعَهُ وَالصَّلاَةُ عَلَيْهِ ۱۷۸۸)۔ بند مسئلہ:نماز جنازہ اس شخص پر واجب ہے جس پر فرض نماز واجب ہے جبكہ اس کو موت کا علم ہو، جس کو موت کا علم نہ ہو اس پر نماز جنازہ واجب نہیں۔ حوالہ وَقَالَ عَلِيٌّ أَلَمْ تَعْلَمْ أَنَّ الْقَلَمَ رُفِعَ عَنْ ثَلَاثَةٍ عَنْ الْمَجْنُونِ حَتَّى يُفِيقَ وَعَنْ الصَّبِيِّ حَتَّى يُدْرِكَ وَعَنْ النَّائِمِ حَتَّى يَسْتَيْقِظَ (بخاري بَاب الطَّلَاقِ فِي الْإِغْلَاقِ وَالْكُرْهِ وَالسَّكْرَانِ وَالْمَجْنُونِ وَأَمْرِهِمَا: ۳۱۵/۱۶) مذکورہ اثر میں مجنون، صبی اور نائم کومرفوع القلم اسی لیے کہا گیا کہ انہیں احکام کا علم نہیں ہوتا ہے اگرہوتا بھی ہے تووہ اس کا ادراک نہیں کرسکتے، اس سے معلوم ہوا کہ شرعی حکم کے مکلف وہی ہوا کرتے ہیں جنھیں اس کا علم ہو (اب یہ اور بات ہے کہ کس پرعلم حاصل کرنا ضروری ہے؟)لہٰذا جسے علم ہوگا اس پرنماز جنازہ واجب ہوا کرتی ہے۔ بند نماز جنازہ کے دورکن ہیں: (۱) چار تکبیریں:اس کی ہر تکبیر ایک رکعت کے درجہ میں ہے۔حوالہ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَعَى النَّجَاشِيَّ فِي الْيَوْمِ الَّذِي مَاتَ فِيهِ وَخَرَجَ بِهِمْ إِلَى الْمُصَلَّى فَصَفَّ بِهِمْ وَكَبَّرَ عَلَيْهِ أَرْبَعَ تَكْبِيرَاتٍ (بخاري بَاب التَّكْبِيرِ عَلَى الْجَنَازَةِ أَرْبَعًا ۱۲۴۷)، ( قَوْلُهُ : وَلَهُمَا أَنَّ كُلَّ تَكْبِيرَةٍ إلَخْ ) لِقَوْلِ الصَّحَابَةِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُمْ أَرْبَعٌ كَأَرْبَعِ الظُّهْرِ وَلِذَا لَوْ تَرَكَ تَكْبِيرَةً وَاحِدَةً مِنْهَا فَسَدَتْ صَلَاتُهُ كَمَا لَوْ تَرَكَ رَكْعَةً مِنْ الظُّهْرِ (تبيين الحقائق كيفية صلاة الجنازة: ۱۹۱/۳) بند (۲) قیام:نماز جنازہ بغیر عذر کے بیٹھ کر پڑھنا صحیح نہیں ہے۔حوالہ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَخًا لَكُمْ قَدْ مَاتَ فَقُومُوا فَصَلُّوا عَلَيْهِ قَالَ فَقُمْنَا فَصَفَّنَا صَفَّيْنِ (مسلم، بَاب فِي التَّكْبِيرِ عَلَى الْجَنَازَةِ ۱۵۸۴) بند