انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** عزیز بن عبیدی/افتگین کی فوج کشی معز کی وفات کا حال سُن کر افتگین نے فوجیں تیار کر کے حدود مصر پر فوج کشی کی اور مقام صیدا کا محاصرہ کرلیا،صیدا میں ظالم بن موہوب اوردوسرے عبیدی سردار موجود تھے،انہوں نے مقابلہ کیا،مگر شکست کھا کر بھاگے افتگین نے بڑھ کر عکہ کو فتح کرلیا،اس کے بعد طبریہ پر چڑھائی کی،اس پر بھی قبضہ کرلیا ،اس کے بعد دمشق کی جانب واپس ہوگیا، عزیز بن معز نے اپنے وزیر یعقوب بن مکس کے مشورے کے موافق جوہر کاتب کو زبردست فوج دے کر افتگین کے مقابلہ اور دمشق کی فتح کے لئے روانہ کیا جوہر نے ماہ ذیقعدہ ۳۶۵ ھ میں دمشق کا محاصرہ کرلیا اور طرفین سے لڑائیوں کا سلسلہ برابر جاری رہا، افتگین نے طولِ محاصرہ سے تنگ آکر اعصم بادشاہ قرامطہ کے پاس مقام احساء میں تمام حالات لکھ کر بھیجے اورامداد کی درخواست کی ،اس خط کے پہنچتے ہی اعصم مع اپنی فوج کے دمشق کی جانب روانہ ہوگیا، اس کے قریب پہنچنے کی خبر سُن کر جوہر دمشق سے محاصرہ اُٹھا کرچل دیا افتگین اور اعصم نے مل کر جوہر کا تعاقب کیا اورمقام رملہ میں جاکر جوہر کو گھیرلیا،جوہر رملہ کو مضبوط نہ پاکر عسقلان چلا گیا، افتگین اوراعصم نے عسقلان میں جوہر کا محاصرہ کرلیا، جوہر نے سخت عاجز ہوکر افتگین سے خط و کتابت شروع کی اور استدعا کی کہ مجھ کو اس محاصرہ سے نکل کر مصر پہنچ جانے دو میں اپنے بادشاہ عزیز بن معز سے آپ کو کافی صلہ دلوادوں گا، افتگین جوہر کو چھوڑ دینے پر آمادہ ہوگیا، اس کا حال اعصم کو معلوم ہوا تو افتگین کو نصیحت کی اورکہا کہ جوہر کے دھوکے میں نہ آؤ یہ مصر جاکر اوراپنے بادشاہ کو مع زبردست فوج کے لئے ہمارے کچل ڈالنے کی کوشش کرےگا مگر افتگین نہ مانا، اُس نے جوہر کو نکل جانے کا موقع دے دیا، جوہر نے عزیز کے پاس پہنچ کر اُس کو آئندہ خطرات سے آگاہ کیا اورحملہ کی ترغیب دی، عزیز نے فوجیں آراستہ کرکے فوراً چڑھائی کی اور جوہر کی اپنی فوج کا مقدمۃ الجیش بنایا۔