انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
وتر اور سنتِ فجر کی قضاء ہے یا نہیں؟ وتر کی نماز واجب ہے اس لئے جس طرح فرض کی قضاء واجب ہے وتر کی قضاء بھی واجب ہے، فتاویٰ عالمگیری میں ہے کہ چاہے وتر سہواً چھوٹ گئی ہو یا قصداً اور قریبی زمانہ میں چھوٹی ہو یا زیادہ عرصہ گذر چکا ہو ، بہر صورت قضاء کرنا واجب ہے۔ سنت اور نفل کی یوں تو قضاء نہیں، قضاء تو فرائض و واجبات کی ہے، لیکن فجر سے پہلے کی دوگانہ کے بارے میں رسول اللہ ﷺ نے بڑی تاکید فرمائی ہے، اس لئے بہتر ہے کہ طلوع آفتاب کے بعد یہ دو رکعتیں ادا کرلے، چنانچہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: "جس نے فجر کی دو رکعت (سنت) ادا نہیں کی اُسے چاہئے کہ طلوعِ آفتاب کے بعد ان رکعتوں کو پڑھ لے"۔(جامع ترمذی، رقم الحدیث:۴۲۳) مشہور محقق اور حنفی عالم مولانا محمد یوسف بنوریؒ نے بھی لکھا ہے ان رکعتوں کو طلوع آفتاب کے بعد پڑھ لینا چاہئے۔ (کتاب الفتاویٰ:۲/۴۲۴،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)