انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** متونِ حدیث متن حدیث __________ ایک تعارفِ اجمالی متن عربی میں پشت Bone of contention کوکہتے ہیں متون اس کی جمع ہے، پشت پر بدن کا جملہ وزن آتا ہے اور یہی حصہ اس کا پوری طرح متحمل ہوتا ہے، حدیث کے جملہ اُصول وفروع اور قواعد وکلیات بھی متن حدیث کے گرد ہی گھومتے ہیں، راویوں کی سند متن تک پہنچتی ہے، شروح اسی متن کوکھولتی ہیں اور ترجمہ اسی کودوسری زبان کا لباس پہناتے ہیں، جو کتابیں متونِ حدیث کو اپنے دامن میں لیئے ہوئے ہیں اُن کا تعارف اس مقالہ میں پیش کیا جائیگا، ان میں وہ کتابیں بھی ہوں گی جو متن کو سند کے ساتھ پیش کرتی ہیں، جیسے صحیح البخاری اور صحیح مسلم اور وہ بھی ہوں گی جومتن لاکر اس کی تخریج کردیتی ہیں، جیسے مشکوٰۃ وغیرہ، ضرورت کے پیشِ نظر چند اُن کتابوں کا ذکر بھی ہوگا جوراویوں کے حالات بتائیں اور آخر میں چند ان کتابوں کا ذکر بھی کیا جائے گا جومستقلاً بے سند اور موضوع روایات پر لکھی گئیں..... جہاں تک اصل کتابوں کا تعلق ہے ان میں بھی اس سے بحث نہیں ہوگی کہ یہ کب لکھی گئیں اور اس فن کی تدوین کیسے ہوئی؟ یہ مباحث کچھ تاریخ حدیث میں اور کچھ تدوینِ حدیث سے متعلق ہیں؛ یہاں صرف یہ بتلانا ہے کہ ان دنوں متونِ حدیث کی کون کون سی کتابیں علماء عوام میں مستند طریقہ سے چلی آرہی ہیں اور یہ کتابیں چھپی ہیں اور مل سکتی ہیں..... اس فن کی جملہ مطبوعہ کتابوں کا احاطہ کرنا مقصود نہیں، اس بات کے متلاشی حضرت شاہ عبدالعزیز محدث دہلویؒ کی کتاب بُستان المحدثین یاجرمن مستشرق بروکلمن کی کتاب کی مراجعت فرمائیں۔