انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
رمضان المبارک میں فجر کی نماز معمول سے پہلے پڑھ سکتے ہیں یا نہیں ؟ صبح صادق ہونے کے بعد فجر کا وقت شروع ہوجاتا ہے؛ اگررمضان المبارک میں اوّلِ وقت میں نماز ادا کرلی جائے تاکہ لوگوں کو سہولت ہو اور زیادہ سے زیادہ لوگ جماعت میں شریک ہوں، تو اس میں کوئی حرج نہیں؛ کیونکہ یہ واقعہ ہے کہ فجر کی جماعت دیر سے رکھی جائے تو بہت سے لوگ سحری کھاکر سوجاتے ہیں اور نماز کے لئے اُٹھ نہیں پاتے، احناف کے یہاں جو فجر میں تاخیر افضل ہے، وہ اسی لئے کہ اس میں زیادہ لوگوں کے جماعت میں شریک ہونے کی اُمید ہوتی ہے، اب اگر یہ مقصد اوّلِ وقت میں نماز پڑھنے سے حاصل ہوتا ہو؛ تو اسی وقت میں نماز ادا کرنا بہتر ہوگا۔ (کتاب الفتاویٰ:۲/۱۲۲،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔ فتاویٰ محمودیہ:۵/۳۲۵،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند۔ فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۲/۴۵، مکتبہ دارالعلوم دیوبند، یوپی۔ فتاویٰ رحیمیہ:۴/۷۵، مکتبہ دارالاشاعت، کراچی۔ آپ کے مسائل اور اُن کا حل:۲/۱۰۳، کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)